ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
انتظار مسبب الاسباب سے مستقل مطلوب ہے لیکن جب غرض تدبیر کی محمود ہو اس کیلئے جاننے والوں سے مشورہ کرنا خود بھی کچھ کام کرنا کام لینا قیود مذکور کے ساتھ ( کہ نہ تعجب ہو نہ ذلت نہ انہاک ) غلو نہیں ہے چنانچہ تجارت کی ترغیب سنت میں راعد ہے جسکا حاصل نمو مال کی تدبیر ۔ دعا کی حقیقت ہم کو قدرت کا علم نہیں اس لئے اپنے زعم میں جو مصلحت ہو اس کے مانگنے کی اجازت ہے اگر قدر اس خلاف ہوگی اس پر راضی رہنے کا حکم ہے رہا اصرار اس کا حکم ہے ان للہ یحب الملحین فی لدعاء اور اس کا رازیہ ہے کہ اس سے اپنا ضعف وعجز احتیاج وانکسار ظاہر ہوتا ہے جو عید یت کا مقتضا ہے اور اسی لئے مطلوب ہے ۔ قبض وہیبت کا علاج سلوک میں قبض وہیبت کی حالت بے حد نافع ہے اور کوئی سالک اس سے خالی نہیں ہوتا ۔ الانا درا کوئی ابتدا میں کوئی انہتا میں اور خود بخود متبدل ہوجاتا ہے بجز دعاء وتفویض کے اسکی کوئی تدبیر نہیں ایسا کام جس سے لوگ بڑا سمجھنے لگیں بدون مصلح کی اجازت کے شروع نہ کرنا چاہیے ۔ تعدیل خشیت خشیت حق مبارک حالت ہے البتہ اس کی تعدیل کیلئے مراقبہ رحمت وتقویت رجا ضروری ہے اس کے بعد بھی اگر پریشانی رہے تو وہ ظنی وطبعی مرض ہے ۔ جس کیلئے طبیب سے رجوع کیا جائے ۔ وحشت عن الخلق مطلوب کے شرائط بدون کسی عارض طبعی کے وحشت کا منشا انس مع الاحق ہے اور وہ محمود ہے اس شرط کے ساتھ کہ کسی کا حق ضروری ضائع نہ کیا جائے خواہ حق ظاہری ہو جس کو سب جانتے ہیں یا حق باطنی مثلا کسی کو حقیر نہ سمجھا جائے باقی غیر اختیاری گرانی پر ملامت نہیں حتی الامکان اس کا لحاظ رہے کہ دوسرے کو محسوس نہ ہو