ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
تھکائے تھوڑی دیر کے لئے اپنے دماغ کو راحت دینے کی غرض سے تمہارے پاس آتے ہیں اور تم اس وقت بھی اپنے کام میں لگی رہتی ہو ۔ تواضع ایک بار حضرت والا نے فرمایا کہ میں تو بعض اوقات چولہے ہی کے پاس بیٹھ کر کھانا کھالیتا ہوں اور بوقت پانی کا گھڑا بھی اٹھا کر رکھ دیتا ہوں ۔ حسن معاشرت وبے تعلقی حضرت والا جب تک گھروں میں رہتے ہیں بے تکلف اور ہشاش بشاش رہتے ہیں ۔ مخدومیت کی شان سے نہیں رہتے اور گھر والوں کی طرف ایسے ملتف رہتے ہیں جیسے ان کے ساتھ بہت زیادہ متعلق ہولیکن جب تھوڑی دیر بعد پھر خانقاہ میں تشریف لاکر مشغول بمشاغل دینیہ ہوجاتے ہیں تو پھر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ گویا کسی سے کچھ تعلق ہی نہیں ۔ ہر محل کا پورا پوا حق ادا کرنا حضرت والا ہر موقع اور محل کا پورا پورا حق ادا فرماتے ہیں لیکن اصل تعلق صرف اپنے محبوب حقیقی ہی سے چنانچہ کسی خاص میں ایک بار بطور راز کے فرمایا کہ بعض اوقات تو تعلقات سے اس قدر وحشت ہونے لگتی ہے کہ گو محض وسوسہ اور خطرہ ہی کے درجہ میں ہوتا ہے لیکن یہ خیال ہونے لگتا ہے کہ یہ جو تھوڑا بہت تعلق گھروالوں کا لگا ہوا ہے یہ بھی ختم ہوجائے لیکن میں اس وسوسہ کے آتے ہی فورا ان کی دارزی حیات کی نہ تکلف دعا کرنے لگتا ہوں تاکہ اس کا تدارک ہوجائے اور کسی ضرر کا احتمال بھی نہ رہے کیونکہ بعض اوقات قوت خیالیہ سے بھی دوسرے کو ضرر پہونچ جاتا ہے ۔ اہل کے ساتھ حسن معاشرت کی تاکید حضرت والا بیویوں کے ساتھ سلوک کرنے کی عام طور سے بہت تاکید کرتے رہتے ہیں کہ عورتیں بیچاریاں ہر طرح بس شوہر کے رحم پر ہوتی ہیں ۔ سوائے شوہر کے اور ان کا کون ہوتا ہے لہذا بہر حال ہی کا برتاؤ کرنا چاہیے ۔اور ہندوستان کی عورتیں تو عموما اپنے شوہر کی فدائی ہوتی ہیں ان کے