ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
گے اور ہر قسم کی ان کی نگرانی ہوگی اس سے وہ اندیشہ نہ ہوگا ۔ راوی بیان کرتے تھے کہ مجھ کو حیرت ہوگئی ان کو کیسے معلوم ہوا کہ یہ نوٹ لکھ کر لایا ہے اور اس ترتیب سے نوٹ ہیں ۔ کہتے تھے کہ میں نے دربار برخواست ہونے پر امیر صاحب سے دریافت کیا کیا آپ کو کشف ہوتا ہے یہ تو لکھ کر لایا تھا اور کسی کو اطلاع ہی نہ تھی ۔ فرمایا کہ کشف تو بزرگوں کو ہوتا ہے میں ایک گنہگار شخص مجھ کو کیا کشف ہوتا لیکن حق تعالٰی نے عقل عطا فرمائی ہے اور یہ بھی فرمایا کہ جہاں تک کشف کی رسائی ہوتی ہے وہیں تک عقل کی بھی رسائی ہوتی ہے اور اس پر ایک مثال بیان فرمائی کہ دیکھو دو چیزیں ہیں ایک ٹیلیفون اور ایک ٹیلی گراف سو کشف ٹیلیفوں کے مشابہ کہ جس میں صاف صاف گفتگو ہوتی ہے اور عقل ٹیلیگراف ہے اس میں کچھ اشارات ہوتے ہیں قدرے خوض کی ضرورت ہوتی ہے ۔ عجیب تحقیق بیان کی یہی تو ہے مومن کی فراست جو ایک نور ہے اور عطائے خدا وندی ہے اور یہ اکثر پیدا ہوتا ہے تقوٰٰی وطہارت سے ۔ 18 ۔ اودھ کا تکلف 1) فرمایا کہ دو شخص اودھ کے تھے ریل میں سفر کا اردہ تھا مگر عین سوار ہونے کے وقت تکلف کی مشق ہو رہی تھی ایک کہتا تھا آپ سوار ہوں ، دوسرا کہتا تھا کہ کعبہ آپ سوار ہوں اسی میں ریل چھوٹ گئی ۔ 2) ایسے دوشخص کیچڑے میں گر گئے اب آپس میں ایک دوسرے کو کہہ رہا ہے قبلہ آپ اٹھیئے کعبہ آپ اٹھئیے ۔ 19 انگریزوں میں ظاہری تہذیب بہت ہے فرمایا ایک شخص بیان کرتے تھے کہ ایک نواب زادے ایک جہاز میں سوار تھے اور ان کے چند دوست احباب ہمراہ تھے ایک انگریز بھی بڑے درجہ کا اسی جہاز میں سفر کررہا تھا اور ان کو رئیس سمجھ کر ان کے پاس ملنے آیا تھا اور انگریزی میں بات چیت کرتا تھا ۔ یہ یوں سمجھے کہ یہ اردو نیہں جانتا انہوں نے مذاق میں اس کا نام ،، الو کا بچہ ،، رکھا تھا اور یہی سمجھتے تھے کہ یہ اس کو نیہں سمجھتا اور وہ باوجود سمجھنے کے کبھی چیں بہ بجبیں نہ ہوا ۔ جب جہاز سے اتر کر چلنے لگے تو وہ نواب زادے سے رخصت ہونے کیلئے کہتا ہے کہ الو کا بچہ آداب