ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
ہمت کے لئے کامیابی لازم ہے عرض کیا گیا ہے کہ ہمت تو اصلاح نفس کی کی جاتی ہے مگر کامیابی نہیں ہوتی ۔ فرمایا وہ ہمت ہی نہیں ہوتی ہمت کی نیت سے ہوتی ہے ہمت کرے تو اللہ تعالٰی ضرور کامیاب فرماتے ہیں خود ارشاد ہے کا ن سعیھم مشکورا ورنہ لا یکلف اللہ نفسا الا وسعھا کے خلاف ہوتا ۔ شریعت کی رعایت مقدم ہے ایک بار حضرت والا نے فرمایا کہ باطنی مقام سے محروم اچھی بہ نسبت اس کے خلاف شریعت ہونے کا اندیشہ ہو ۔ سالک کو چاہیے کہ جو حالت قرآن وحدیث پر منطبق نہ ہو اس سے درگذرے مثلا ہم نے اعلیٰ درجہ کا دودھ برف ڈال کر رکھا لیکن شبہ ہوگیا کہ اس میں سے کچھ دودھ سانپ آکر پی گیا ہے تو اسلم یہ ہے کہ اس دودھ ہی کو چھوڑ دے ۔ اخلاق رذیلہ کی اصلاح المکتوبات مقلب بہ عبارۃ الرحمان سے غصہ کا علاج ایک سالک نے لکھا کہ غصہ کی حالت بحمداللہ ایسی نہیں ہوتی کہ بحالت غضب نفس قابو میں نہ رہے اور جنوں جیسی حالت ہوجائے مگر اتنا ضرور ہوتا ہے کہ غصہ کا اثر قلب پر زیادہ دیر تک رہتا ہے اور غصہ کی زیادتی کی وجہ سے بسا اوقات طبیعت کھانے پینے سے رک جاتی ہے اور نیند بھی کم ہوجاتی ہے اور قلب پر اضطرار ایک قسم کی پریشانی ہوجاتی ہے قلب کو اگر دوسری جانب متوجہ کیا جائے تو متوجہ نہیں کرسکتا اور غصہ کے بعد ندامت ہوتی ہے اور طبیعت اس کے لئے بے قرار ہوتی ہے کہ کسی طرح یہ شخص جس پر غصہ ہوا جلد راضی ہوجائے فرمایا جس غصہ کے آثار معاصی ہوں وہ واجب العلاج ہے اور جو آثار یہاں تحریر فرمائے ہیں وہ معاصی لہذا واجب العلاج نہیں البتہ چونکہ اس سے طبعی کلفت اور ضرور ہوتا ہے اس حیثیت سے اس کی تدبیر کرنا چاہیے مگر یہ تدبیر بتلانا مصلح دین کا کام نہیں ہر تجربہ کار بتلا سکتا ہے ۔ سب سے اچھی تدبیر یہ ہے کہ اس مغضوب علیہ کے پاس سے فورا جدا ہوجائے اورفورا کسی ایسے شغل میں