ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
حقائق کا نہ جاننا باعث پریشانی ہے فرمایا کہ حقائق نہ جاننے کی وجہ سے عالم پریشانی ہے بدوں حقائق کی واقفیت کے بڑی پریشانی ہوتی ہے اللہ کا شکر ہے کہ بقدر ضرورت ہر چیز موقع کی قلب میں پیدا فرمادیتے ہیں ضرورت کے وقت کوئی پریشانی یا الجھن نہیں ہوتی ۔ حضرت والا کی تین رائیں فرمایا میرے پروائی رائے ہے کہ تعزیرات ہند کے قوانین اور ڈاکخانہ اور ریلوے کے قواعد بھی مدارس اسلامیہ کے درس میں داخل ہونا چاہیئے دوسرے یہ کہ مدارس اسلامیہ جیسے دیوبند سہار نپوری کی طرف سے ہر جگہ مبلیغ رہیں تمام ملک کے ہر حصہ میں مستقل طور پر ان کا قیام ہو باضابطہ نظام ہوا اور دیگر ممالک چاہیئے تاکہ فراع کے بعد کسی طرح محتاج نہ ہوں ، صلوٰ ۃ اللیل وتہجد کی تعریف فرمایا کہ عشاء کے بعد قیل از نوم تو نوافل کا نام صلوٰۃ اللیل ہے اور تہجد بعد النوم ہے ان دونوں کی ایک مشترک فضیلت ہے اور ایک خاص فضیلت تہجد کی ہے مگر صلوٰۃ اللیل قائم مقام تہجد کی ہوجاتی ہے چالاکی کی تعریف فرمایا چالاکی تو وہ ہے جس کو کوئی سمجھ نہ سکے ورنہ وہ تو پھوہڑپن ہے جب پتہ لگ گیا ہوتو ہوشیاری اور چالاکی ہی کیا ہوئی ۔ معافی کے بعد دل ملنا غیر اختیاری ہے فرمایا کہ معافی کے دو درجے ہیں ایک تو معافی یعنی انتقام نہ لینا نہ دنیا میں نہ آخرت میں دوسرے معافی کے بعد دل ملنا اول اختیاری ہے ثانی غیر اختیاری جس پر ملامت نہیں ۔