ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
بیحد کشش ہوجاتی ہے حظ فاصل ہوتا ہے اس پر بزبان عربی یہ فصیح وبلیغ جواب ارقام فرمایا بعضہ خیر فاشکر واعلیھا وبعضہ شرفا صبر واعنھا ای غضوا البصر حیث امرلشارع بالغض ولو بتکلف شدید تحتل ذھو ق الروح فان اللہ غیور وتشد غیر تہ علی النظر الی ما ینھی اللہ ان ینظر الیہ فالحذ ران یسخط المحبوب الاکبر ۔ عشق کی لذت وکلفت کی مثال فرمایا کہ اس طریق میں تو عمر بھر لو ہے کے چنے چبا نے پڑتے ہیں اور گویا جنم روگ لگ جاتا ہے بڑی عشق میں ہیں بہاریں مگر ہاں گھری خارزاروں سے پھلواریاں ہیں تعلق مع اللہ کے بعد طریق کی دشواریوں کا خاتمہ ایک صاحب سے فرمایا کہ اس تو دشواری نظر آرہی ہے لیکن جب قلب میں تعلق مع اللہ پیدا ہوجائیگا تو پھر کوئی دشواری نہ رہے گی ۔ قلب میں خود ہی اصلاح کا تقاضا اور اس وقت اپنی حالت میں تغیرات ضرور یہ کرنے کو خود ہی نہایت خوشی کے ساتھ جی چاہے گا یہ قبل از وقت دشواری نظر آرہی ہے وہ محض خیالی ہے بس چلا چل قطع راہ عشق اگر منظور ہے یہ نہ دیکھ ہم سفر نزد یک ہے یا دور ہے مشکلیں عاشق کو ہیں بس قبل ازد یوانگی کچھ دنوں غم سہہ لیا پھر بھر مسرورہے بلکہ پھر تو ایسا ہوجاتا ہے کہ اگر کبھی فکر باطنی اور نگرانی نفس میں کمی محسوس ہونے گلتی ہے توسالک غم نہ ہونے کے غم میں گھلنے لگتا ہے بمصداق ارشاد حضرت عارف رومی برد سالک ہزراں غم بود گرز باغ دل خلا بے کم شود غرض یہ باطنی مجاہدات جو حضرت والا کے یہاں کو چین ہی نہیں پڑتا اور جن کے فقدان کو وہ اپنی موت سمھتا ہے اور فی الواقع حقیقہ الامر بھی یہی ہے کیونکہ یہی مجاہدات باطنہ تو اسباب و علامت حیات قلب اور موجب ترقیات باطنہ دائمہ ہیں