ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
مزید کا وعدہ نہیں ۔ فرمایا کہ واجب میں مشکل ہونا عذر نہیں ۔ تبلیغ میں تشدد کا علاج فرمایا کہ تبلیغ دین میں اقویاء کے مذاق پر کلام کیا گیا ہے جس کا تحمل اس وقت کے ضعفاء کو نہیں اورعلاج اس مذاق میں منحصر نہیں لہذا اس کو مقصود بالذات نہ سمجھنا چاہیے ۔ ذہول کا علاج ایک صاحب نے لکھا کہ میرے اندر فضول گوئی کا مرض ہے ہر چند میں اسے ترک کرنے کا تہیہ کرتا ہوں دل میں عہد کرتا ہو مگر پھر وہ سرزد ہوجاتی ہے عین وقت پر اپنا عہد معاہدہ سب بھول جاتا ہوں گو بعد کو افسوس ہوتا ہے اس کا کیا علاج ہے ۔ تحریر فرمایا کہ ،، بہت احباب کو یہ تدبیر بتلائی گئی ہے اور نافع بھی وہوئی کہ ایک پرچہ پر اس کی باد داشت لکھ کر کلائی پر باندھ لیں سامنے ہونے سے یقینا یاد آجائیگا آگے عمل اپنی ہمت پر ہے ۔ شکر نعمت خوش تراز نعمت بود فرمایا کہ حضرت مولانا رومی صاحب فرماتے ہیں ،،شکر نعمت خوش تراز نعمت بود ،، یعنی نعمت کا شکر خود نعمت سے بھی اچھا ہے اس لئے کہ شاکر مصیبت میں نہیں پڑتا اور صاحب نعمت مصیبت میں گرفتار ہوجاتا ہے نیز شکر نعمت کی روح ہے اور نعمت اس کا قلب ۔ اور یہ فرق اسلئے کہ شکر تم کو حق سبحانہ تک پہنچانے والا ہے ، برخلاف نعمت کے کہ وہ اکثر گمراہ کردیتی ہے کیونکہ نعمت سے غفلت پیدا ہوتی ہے اور شکر سے ہوشیاری حاصل ہوتی ہے ۔ پس نعمت افضل ہوا نفس نعمت سے اچھا ہم نے مانا کہ نعمت ہی اچھی چیز ہے کیونکہ نعمت بھی تو شکر ہی سے ملتی ہے ۔ پس اگر تم نے نعمت خداوندی ہی کے طالب ہو تو اس کی تحصیل کا ذریعہ بھی شکر ہی ہے اس لئے بھی شکر ضروری ہے شکر جو کہ نعمت ہے اگر تم کو حاصل ہوجائے تو تم سیر چشم اور دولت مند ہوجاؤ گے کہ تم دوسروں کو نعمت دے سکو گے اور غذائے روحانی خوب پیٹ بھر کر کھاؤ گے اور غذائے جسمانی کا زیادہ کھانا اور اس کی تکلیف تم سے دور ہوگی ۔