ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
گزشتہ عبادت سب بیکار ہے ۔ تحقیق : دعا کرتا ہوں ۔ اور اس گھبراہٹ سے اجر ملتا ہے ۔ بس تسلی کیلئے یہی اعتقاد کافی ہے اور ساتھ ساتھ اصلاح کا اہتمام اور اس کیلئے دعا بھی اور اعمال کو کسی وقت نہ چھوڑا جائے ۔ تدبیر و دعا ہر حال میں محمود ہے اللہ تعالٰی کو چونکہ اجردینا ہے ، اس لئے کا طریق اپنی حکمت سے وہی متعین فرماتے ہیں ، پھر جب تبدیل طریق میں حکمت ہوتی ہے اس کو بدل دیتے ہیں ۔ اس لئے تدبیر و دعا ہر حال میں محمود و مطلوب ہیں ۔ تحقیق : کسی کی انگلیاں بے کار ہوگئی تھیں مٹھی بند نہ ہوتی تھی ۔ اور ڈاکڑوں کا مشورہ تھا کہ پھر سے بٹھایا جائے ۔ اس پر حضرت والا نے تحریر فرمایا علم الہی میں جو خیر ہو اس پر قلب منشرح فرمائیں چلتے پھرتے کبھی یاد آجائے ۔ ایک جلسہ میں تین بار اللھم خرلنا واخترلنا کہہ لیا کیجئے ۔ حال : دیگر احباب سے درخواست دعا کیلئے حضرت نے جو ہدایت فرمائی الحمد اللہ اسی پر اس درجہ تک عامل ہوں کہ اپنے نوکر سے بھی یہی درخواست کرتا ہوں ۔ خشوع وعجز ہی اس طریق میں معتبر ہے اسلام نے یہی عبدیت سکھلائی ہے اور بڑی دولت ہے وللہ در العارف الرومی فی قولہ جز خشوع وبندگی واضطرار اندریں حضرت نہ دارد اعتبار حال : حضرت بیمار آزار دنیا میں کون نہیں ہوتا اپنے جاننے والوں میں بہتوں کو حال اپنے سے بدتر پاتا ہوں ۔ تحقیق : یہ اعتقاد اور اس کا استحضار ایک مراقبہ ہے جو ایک نعمت ہے ۔ حال : پھر ایسے کتنے ہوتے ہیں جن کو معمولی تدبیروں و علاج تک کی مقدرت نہیں ہوتی ۔ تحقیق : یہ دوسرا مراقبہ ہے جو دوسری نعمت ہے ۔ حال : ساتھ ہی یہ بھی ایمان ہے کہ مومن کے کانٹا چبھنا بھی ضائع نہیں جاتا ۔