ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
علیہ کو کچھ ہدیہ دیا کریں ۔ گوقلیل ہی مقدار میں ہو ۔ 3 ۔ اسی طرح ایک طالب کو تحریر فرمایا کہ جس پر غصہ کیا جائے ۔ بعد غصہ فرو ہوجانے کے مجمع میں اس کے سامنے ہاتھ جوڑے پاؤں پکڑے بلکہ اس کے جوتے سر پر رکھے ایک دوبار ایسا کرنے سے نفس کو عقل آجائے گی ۔ 4 ۔ اسی طرح ایک طالب کا غصہ کا یہ تدارک تحریر فرمایا کہ ایسے بے جا اور بیحد غصہ پر دووقت کا فاقہ کرو ۔ 5 ایک طالب نے جو افسر پولیس ہیں اپنی بیوی کی شکایت لکھی کہ آئے دن مجھ سے لڑتی رہتی ہے ۔ روزے کے طعنوں اور لڑائی جھگڑے سے سخت پریشان ہوں اور خوف ہے کہ کوئی بری راہ نہ اختیار کر بیٹھوں ۔ اس کے جواب میں تحریر فرمایا کہ ایسا نہ کیجئے ممکن ہے کہ ان کے نہ ہونے سے اس سے زیادہ تکلیف ہو اور مشورہ کے متعلق فرمایا کہ مشورہ تو اہل تجربہ دیتے ہیں میں خود اس شعر کا مصداق ہوں آں راکہ عقل وہمت وتدبیرو رائے نیست خوش گفت پردہ دار کہ کس درسرائے نیست البتہ بجائے تجربہ کے جزبات رکھتا ہوں ان جزبات کی بناہ پر رائے دیتا ہوں کہ بی بی کو ایسے وقت شیطان کی مینا سمجھ کر نکال اور تماشہ سمجھ لیا کیجئے ، غیظ نہ ہوگا چنانچہ انہوں نے لکھا کہ اس فقرے سے بہت لطف آیا اور اب بجائے غیظ کے رحم آنے لگا ۔ روح الطریق مقصود تو رضائے حق ہے اب دوچیزیں رہ گئیں طریق کا علم اور اس پر عمل سو طریق صرف ایک ہے یعنی احکام ظاہر وباطن کی پابندی اور اس طریق کی معین دوچیزیں ہیں ایک ذکر جس پردام ہوسکے ۔ دوسرے صحبت اہل اللہ کی جس کثرت سے مقدور ہو اور اگر کثرت کے فراغ نہ ہوتو بزرگوں کے حالات ومقالات کا مطالعہ اس کا بدل ہے اور دوچیزیں طریق یا مقصود کی مانع ہیں ۔ معاصی اور فضول میں مشغولی اور ایک امران سب کے نافع ہونے کی شرط ہے یعنی اطلاع حالات کا التزام ۔ اس کے بعد اپنی استعداد ہے حسب اختلاف استعداد مقصود میں اویر سویر ہوتی ہے میں سب کچھ لکھ چکا ۔