ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
ہوتا کیونکہ خلوص نہیں ہوتا اور اگر انفاق نہ کیا جائے تو بخل ہے اس کے لئے حضرت سلمہ کچھ تحریر فرمائیں تاکہ اطمینان ہو ۔ فرمایا بشاشت اور خلوص میں تلازم نہیں ۔ بشاشت نہیں ہوتی خلوص ہوتا ہے بلکہ بوجہ گرانی مجاہدہ کا اجر بھی ملتا ہے اس لئے انفاق کرنا چاہیے ۔ ( ج) دفع بخل کے لئے اگر کچھ اور معین ہوتو اس سے بھی مطلع فرمایا جائے فرمایا مراقبہ استحضار فنائے مال کا اور رجائے اجر انفاق کا ۔ حب دنیا کا علاج ۔ ( 1) محبت جو بدرجہ میلان ہے وہ ذمیمہ نہیں اور جو اس میلان کے مقتضاء پر عمل ہو ۔ اگر وہ عمل مباح ہے تو اس میں صرف انہماک مذموم ہے ۔ اور اگر غیر مباح ہے تو نفس عمل ہی مذموم ہے اور انہماک اور عمل دونوں اختیاری ہیں ان دونوں کی مخالفت بار بار کرنا اس میلان کو مضمحل کر دیتا ہے یہی علاج ہے ۔ انہماک کی تعریف ۔ کسی فعل مباح کا خاص اہتمام کرنا کہ وقت کا معتدیہ حصہ اس میں صرف ہو یا ایسی رقم خرچ ہو جس کے خرچ کے بعد قرض یا حقوق واجبہ میں تنگی ہوجائے یا قلب اس میں مشغول ہوکر آخرت سے غافل ہوجائے یہ انہماک ہے ۔ ( 1) اسباب پر نظر زیادہ رہتی ہے ، اسباب کے فوت ہونے سے پریشانی ہوتی ہے قلب میں گویا اسباب ہی پر بھروسہ رہتا ہے تحریر فرمایا یہ طبعی کیفیت ہے جس کا منشا اعتبار بالاسباب ہے اس پر ملامت نہیں ، نہ انسان اس کے ازالہ کا مکلف ہے بلکہ ایسا شخص اس کا مامور ہے کہ اسباب کا تہیہ رکھے تاکہ قلب مشوش نہ ہو ۔ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم نے سال بھر کا ذخیرہ کر کے اس کو سنت کردیا ۔ ( ب) تو کل کا یہ درجہ کہ اسباب پر نظر زیادہ نہ ہو مستحب ہے واجب نہیں اول تمام اخلاق واجبہ فراغت کرلی جائے پھر مستحبات شروع ہونے کا وقت ہوگا ۔ اس وقت معلوم ہوگا کہ ان کا زیادہ حصہ ( ب) دفع حب دنیا کے علاج میں اگر اور کچھ معین ہوتو اس سے بھی مطلع فرمایا جائے تحریر فرمایا تذکرہ موت بکثرت ۔ عدم تو کل علی اللہ کا علاج