ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
8 ۔ حضرت علی کی خوش طبعی فرمایا کہ ایک مرتبہ حضرت علی رضی اللہ عنہ حضرت عمرو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہما کے درمیان چل رہے تھے ( حضرت رضی اللہ عنہ چھوٹے قد کے تھے اور حضرات شیخین رضی اللہ تعالی عنہما دراز قد تھے ) حضرت علی شاعر بھی تھے اور بڑے خوش مزاج بھی تھے اور عموما شاعر خوش مزاج ہوتے ہیں ۔ حضرت عمررضی اللہ عنہ نے فرمایا علی بیننا کالئون فی لنا ( ترجمہ : حضرت علی ہمارے درمیان ایسے ہیں جیسے ( لفظ ) نون لنا کے درمیان ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے فی البدیہہ جواب دیا لولا کنت بینکما لکنتما لا ترجمہ : اگر میں تمہارے نہ ہوتا تو تم ،،، لا ،، ہوتے ( یعنی کچھ بھی نہ ہوتے ) 9 ، صحابہ خوش مزاج تھے فرمایا کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا ارشاد ہے کہ اگر حضرت علی میں مزاج نہ ہوتا تو میں اپنی حیات ہی میں ان کو خلیفہ بنادیتا ۔ مزاح سے وقار جاتا رہتا ہے ۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ خوش مزاج بہت تھے ۔ اکثر ہنستے بولتے رہتے تھے ۔ اور یوں سب ہی حضرات صحابہ خوش مزاج تھے ۔ میں نے عمر کے دوشعر بھی دیکھے ہیں ابوبکر حیا فی اللہ مالا واعتق من ذخائرہ بلالا وقد واسی السبی بکلی فضل واسرع فی احابتہ بلالا 10 حکومت بڑی ذمہ داری کی چیز ہے فرمایا کہ حضرات ابن عباس نے حضرت عمر رضی اللہ عنہ کو وفات سے دو برس کے بعد خواب میں دیکھا کہ پیشانی کا پسینہ صاف کررہے ہیں ۔ پوچھا یا امیرمنین آپ کا کیا معاملہ ہوا ۔ فرمایا کہ اللہ تعالٰی نے مغفرت کی ابھی حساب سے فارغ ہوا ہوں قریب ہوا ہوں قریب تھا کہ عمر کا تخت لوٹ جائے مگر میں نے اللہ کو بڑا رحیم کریم پایا ۔ حضرت نے فرمایا کہ دیکھ لیجئے یہ حکومت ایسی چیز ہے جس کی لوگ ہوسیں کرتے ہیں کیا حضرت عمر جیسا انصاف کسی میں ہوسکتا ہے اور پھر بھی ان کا یہ واقعہ ہے