ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
ناحوش تو خوشی بود جان من دل فدائے یارول رنجان من شیطان کو ضمائر کی خبر نہیں وہ عالم الغیب نہیں تحقیق : فرشتوں کو بھی جب آدمی پختہ ارادہ کرتا ہے تب خبر ہوجاتی ہے ورنہ نہیں ہوتی ۔ اور بعض امور کی خبر پختہ ارادہ کے بعد بھی نہیں ہوتی جیسے ذکر خفی کی نسبت ایک حدیث میں ہے کاتبین اعمال کو بھی اس کا پتہ نہیں ۔ شیطان کو بھی دھوکہ ہوتا ہے تحقیق : اسے اپنے کئے انجام معلوم نہیں ہوتا بس وسوسہ تو ڈالا تھا ضرر کیلئے وہاں الٹا مجاہدہ کا نفع ہوکر ثواب عطا ہوگیا چنانچہ ایک دفعہ حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی تہجد کی نماز قضا کرادی صبح کو اٹھ کر آپ روئے ۔ دوسرے دن تہجد کے وقت حضرت معاویہ رضہ کو خود جگانے آیا تو حضرت معاویہ رضہ نے وجہ پوچھی تو بڑی حیص بیص کے بعد بتلایا کہ کل میں نے جو آپ کی تہجد کی نماز قضا کرادی تھی جس پر آپ بہت روئے تو آپ کو اس رونے سے تہجد پڑھنے سے زیادہ ثواب مل گیا اور ، مراتب بڑھ گئے ۔ اس لئے میں نے سوچا کہ جتنے ہیں اتنے ہی ہیں بڑھیں تو نہیں ۔ غرض انجام کی اسے خبر نہیں ورنہ نماز کیوں قضا کراتا اپنا وقت کیوں ضائع کرتا ۔ دوسرے کام میں لگ جاتا وہ تو بڑا یورپین ہے وقت کو خراب نہیں کرتا ۔ مرتے وقت وسوسوں سے مطلق خوف نہ کرنا چاہئے تحقیق : بعضے لوگ کہتے ہیں کہ شیطان مرنے کے وقت پیشاب پلاتا ہے میں کہتاہوں اگر مومن جانتا ہے تو پئے گا کیوں ۔ اور اگر نہیں تو ضرر کیا ہے بلکہ مرتے وقت ایمان بہت زیادہ قوی ہوجاتا ہے ۔ وسوسہ سے زائل نہیں ہوتا اس لئے ایسے امور سے ہر گز پریشان نہ ہونا چاہئے کیونکہ دوحال سے خالی نہیں اگر انسان کے ہوش احواس درست ہیں تو مومن کفر کو کیوں پسند کرے گا ۔ اگر درست نہیں تو مرفوع القلم ہے معاف ہے نہ معلوم لوگ اس کمبخت شیطان سے کیوں اس قدر ڈرتے ہیں یہ تو کوئی ڈرنے کی چیز نہیں ہے ۔ فان فقیھا واحد متودعا اشد علی الشیطان من الف عابد