ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
ہمارے اعمال بھی جوموقوف ہیں آلات پرمن کل الوجوہ ہمارے قدرت میں نہ ہوں گے ۔ (24) ہرعلم کا معلوم جدا ہوتا ہے ۔ فرمایا کہ علم کا شرف معلوم کے شرف پر موقوف ہے اورمعلوم اس کو کہتے ہیں جس کے حالات اس علم میں بیان کئے جائیں اور ہر علم کا معلوم جدا ہوتا ہے جس علم کا معلوم جس درجہ مٰیں ہے اسی درجہ میں علم بھی ہوتا ہے مثلا علم فلاحت کا معلوم زراعت یعنی کھیتی کرنا ہے اور کناسی کا معلوم پاخانہ ہے جو نسبت ان دونوں معلموں میں ہے یعنی کھیتی اور پاخانہ میں وہی نسبت ان کے علموں میں بھی ہوگی ، ظاہر ہے کہ پاخانہ نجس اور اذل چیز ہے اور زراعت صاف ستھری اور ذی شرف چیز ہے لہذا علم کناسی ارذل ہوگا اور علم فلاحت اور علم کناسی علم فلاحت کے سامنے علم کہلانے کا مستحق بھی نہ ہوگا ۔ اسی طرح علم دین کا معلوم حق تعالٰی کی ذات وصفات اور احکام ہیں تمام علم دین کا حاصل یہی ہے اور دیگر تمام علوم کا معلوم دنیا یا ما سوی اللہ ہے پس جو نسبت دنیا ما یا سوی نہیں اللہ تعالٰٰی کے ساتھ ہے وہی نسبت علوم دنیویہ کو ہوگی علم دین کے ساتھ اور اس نسبت کے متعلق بجز اس کے کیا کہا جاسکتا ہے چہ نسبت خال رابہ عالم پاک ۔ حق تعالٰی کی ذات وصفات کی تو کسی چیز کے ساتھ کچھ نسبت نہیں دی جاسکتی وہ باقی اور سب فانی وہ زندہ اور سب مردہ غنی اور سب محتاج ۔ وہ موجود اور سب چیزیں معدوم کل شئی ھالک الا وجھہ غرض دونوں چیزوں میں کوئی نسبت نہیں قرار دی جاسکتی ۔ سوئے علم اس کے کہ علم دین پر موجود کا اطلاق کیا جائے گا اور دیگر علوم پر معدوم کا اب میرا دعویٰ قریب الفہیم ہوگیا ہوگا کہ علوم دین کے سامنے دیگر علوم علم کہلانے ہی کے مستحق نہیں مقابلہ تو کیا کیا جائے علوم دنیا کو علم مت کہو فن کہو پیشہ کہو حرف کہو ۔ (25) جو چیزیں مفید ہو ان کے سیکھنے کی اجازت ہے لیکن موجب فضیلت اور جزو دین نہ کہو دیکھئے پڑوسی کے بھی حقوق ہوتےہیں جب کو سب دنیا مانتی ہے لیکن اس بات کو کوئی عقل مند جائز نہیں رکھتا نہ شریعت یہ تعلیم دیتی ہے کہ اس کو باپ بنالو ۔ اس کو میراث دو ، ہاں حکم یہ ضرور ہے کہ اس کا ہر بات میں جائز لحاظ کرو اور قدر کرو اس کو احتیاج ہو اس کی مدد کرو لیکن اس کی حد رکھو جو پڑوس کے لئے مناسب ہے ذوی القربٰی پرمقدم نہ کرو اسی طرح ان تمام چیزوں کو جو مفید ہیں سکیھنے کی اجازت ہے بشرطیکہ حدود کے اندر ہوں لیکن ان کوکوئی امر شرعی با باعث فضیلت اور جزو دین مت کہو ۔