ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
جس سے دل شکنی کا احتمال ہو ۔ وہم غیر ناشی عن دلیل میں مشغول نہ ہونا چاہئے اگر اس قسم کا وہم ہوتو اپنے لئے اور جس کی اذیت کا شبہ ہو اس کیلئے طلب مغفرت کی دعا کا فی ہے ۔ سددوا وقار بوا ولن تحصوا کی توضیح معمولات کا ہوتا رہنا اور کبھی ناغہ ہوجانا کسی ضرورت سے پھر تلافی کی کوشش کرنا سددواو قاربوا ہے اور گاہ گاہ کمی ہوجانا لن تحصوا ہے ۔ کلفت وساوس کا ایک علاج جب گناہ نہیں محض کلفت ہے تو یہ احکام میں مثل امراض طبیعہ کے ہوا جس میں اجر ملتا ہے تو نافع ہی ہوا ۔ حدیث نفس میں کاوش کا علاج معتدل فکر سے جو چیز اختیاری معلوم ہو مقاومت کرے جب عاجز یا کا لعاجز یا کالعاجز ہوجائے تو دونوں احتمالوں کا ( اختیاری ہے یا غیر اختیاری ) حق ادا کرے ، غیر اختیاری ہونے کے احتمال پر تو صبر کرے ۔ کہ مجاہدہ ہے ۔ اور اختیاری ہونے کے احتمال پر استغفار ۔ اور دعائے قوت و ہمت کرے اور اس کی نظیر فقہیات میں ماء مشکوک سے وضو کے ساتھ تیمم کا جمع کرنا ہے ۔ کاوش میں غلو منہی عنہ بھی ہے کما قال علیہ السلام من شاق شاق اللہ علیہ حافظ صاحب بھی فرماتے ہیں گفت آساں گیر برخود کار ہا کز روئے طبع سخت می گیرو جہاں بر مرد مان سخت گوش تغیرات غیر اختیاری یہ کا علاج ایسے تغیرات اکثر اسباب سے اور احیانا بلا اسباب بھی لوازم عادیہ طریق سے ہیں مگر اس کی پرواہ نہ کی جائے ۔ ملتزمات اختیاریہ (اور اد وغیرہ ) کو جاری رکھا جائے ۔ بتدریج سب حالات حسب دل خواہ ہوجاتے ہیں ۔ جس کی مدت کی تعیین اختلاف استعداد کے سبب نہیں ہوسکتی ۔ حقیقت تصوف حقیقت تصوف کی صرف علم باعمل ہے اور عمل وہی جو رسول ﷺ نے تعلیم فرمایا ہے ۔