ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
کہ کوئی صحبت ایسی ہو کہ اس کے اندر وہ بزرگ بالکل خاموش رہیں اور کچھ نہ فرمائیں تو ویسی صحبت بھی فائدہ سے خالی نہیں اور اس کی وجہ حکماء نے یہ بیان کی ہے کہ انسان کی طبیعت میں خاصہ ہے مسارقت کا یعنی انسان اپنے ہم نشین کے اخلاق وعادات کو اپنے اندر جذب کرلیتا ہے اور یہ جذب اور مسارقت ایسی خفیہ طور پر ہوتی ہے کہ خود اس سارق کو بھی پتہ نہیں چلتا کہ میں چرارہا ہوں اور پھر اس مسارقت کیلئے یہ بھی شرط نہیں کہ ہمنشیں معتقد فیہ ہی ہو بلکہ انسانی طبیعت غیر معتقد فیہ کے اخلاق وعادات کو بھی جذب کرتی ہے تو جب غیر معتقد فیہ کے ساتھ ہی یہ مسارقت ہوتی ہے تو اگر کسی اپنے معتقد فیہ ار بزرگ کی صحبت اختیار کی جائے تو یہ مسارقت بدرجہ اولٰی ہوکی بس یہ وجہ ہے کہ بزرگوں کی خالی صحبت بھی مفید ہوتی ہے اور صحبت تو بڑی چیز ہے محض تصور جوکہ صحبت کے اعتبار سے اولٰی درجہ کی چیز ہے کیونکہ صحبت میں ذات کے ساتھ معیت ہوتی ہے اور تصور میں صرف اس چیز کی صورت ذہیہ سے کوئی شخص مرید ہونے آیا تو آپ نے دریافت کیا کہ تم کو کسی چیز سے محبت ہوتی ہے کہا جی ہاں میری ایک بھینس ہے اس سے مجھ بہت محبت ہے فرمایا کہ بس تم یہ تصور کیا کرو کہ چالیس روز تک ایک گوشہ میں بیٹھ کر اس بھینس ہے اس سے مجھ کو بہت محبت ہے فرمایا کہ بس تم یہ تصور کیا کرو کہ چالیس روز تک گوشہ میں بیٹھ کر اس بھینس کا تصور کیا کرو ، جب روز گذر گئے تو وہ بزرگ اپنے اس مرید کے پاس گئے اور اس کو حکم دیا باہر آؤ جب آنے لگا تو دور میں پہنچ کر رک گیا اور کہا کہ سینگ اڑتے ہیں کیونکر آؤں وہ بزرگ یہ سن کر بہت خوش ہوئے اور کہا کہ بس اب ساری چیزیں اس کے قلب سے نکل گئیں ہیں صرف بھینس رہ گئی ہے اس کو میں دفع کردوں گا اور پھر اس شخص کو تعلق مع اللہ باآسانی حاصل ہوجائیگا ۔ ( 46 ) عشق سے علاج کرنا مناسب نہیں فرمایا کہ امراض باطنی کے علاج کے طریق کئی ہیں ان میں سے ایک عشق بھی ہے مگر قاعدہ عقلیہ ہے کہ جب دو علاج جمع ہوجائیں ایک بے خطر اور دوسرا خطرناک تو جو علاج بے خطر ہے اس کو اختیار کیا جائیگا نہ کہ خطر ناک کو اس لئے عشق سے علاج کرنا مناسب نہیں ۔ ( 47 ) بوڑھوں کے فسق وفجور میں مبتلا ہوجانے کا راز فرمایا کہ پہلے لوگوں کے قوی اچھے ہوتے تھے اس لئے ان لوگوں کا عشق مجازی بھی زیادہ قوی