ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
مربی کے ساتھ تحقیر یا عرفی تعظیم کا برتاؤ تحقیق : فرمایا کہ مربی کے ساتھ ایسا برتاؤ کرے کہ اس کی حرکت سے تحقیر کا شبہ نہ ہو اس سے سخت مضرت کا اندیشہ ہے بلکہ میرا مذاق تو یہ ہے کہ عرفی تعظیم کا بھی شبہ نہ ہو اس سے ایسا معلوم ہوتا ہے کہ وہ اس کو بنارہا ہے اور یہ بھی مضرت سے خالی نہیں غرض دونوں چیزیں اخلاص اور محبت کے خلاف ہیں ۔ ذکر وشغل کا درجہ صرف اعانت ہے تحقیق : فرمایا کہ ذکر وشغل سے اصلاح نہیں سکتی ، اصلاح اعمال سے ہوتی ہے ۔ اعمال سے جو چیز قلب میں پیدا ہوتی ہے ذکر وشغل اس کا معین ہوتا ہے ۔ مگر آج کل کے جاہل صوفیوں میں احکام کی پابندی یا اہتمام بالکل ہی ندارد ۔ ہدیہ کا ایک ادب تحقیق : فرمایا کہ ہدیہ کے آداب میں سے یہ ہے کہ ہدیہ دینے کے وقت ہدیہ کی قیمت نی پوچھی جائے رزق کا معاملہ مشیت پر ہے نہ کہ وائش پر تحقیق : رزق کے بارے میں مشیت کے ایسے کھلے ہوئے واقعات ہیں کہ اس سے عقلا بھی انکار نہیں کرسکتے بمبئی میں بڑے بڑے سیٹھ ہیں کہ وہ نام لکھنا جانتے مگر بڑے بڑے بی ، اے ان کے یہاں نوکر ہیں ، یہ رزق کا معاملہ عجیب ہے اگر روزی بدانش درفزودے ٭ زناداں تنگ روزی تر نبو دے بناداں آں چناں روزی رساند ٭ کہ دانا اندریں حیراں بماند حب مال وجاہ سخت بری چیز ہے تحقیق : جب جاہ ومال ایسی بری چیز ہے کہ یہ انسان کو کسی حال میں چین سے رہنے نہیں دیتی ۔ ایک ڈپٹی صاحب تھے وہ بیچارے رات بھر تسبیح لئے کوٹھے پر ٹہلتے تھے اور مال کی فکر میں سوتے نہ تھے ۔ بس ساری خرابی بڑائی کی ہے اس کیلئے آدمی مال ڈھونڈ ھتا ہے اگر آدمی چھوٹا بن کر رہے اور تھوڑے پر قناعت