ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
موتیٰ کے زندوں کے فعل کی اطلاع تحقیق : ایک شخص نے کہا کہ فلاں شخص مرنیوالے کو کنوئیں کی تمنا تھی اب وہ بن گیا تو کیا اس کو اس کا پتہ چل گیا ہوگا ، فرمایا کہ نہیں روایات سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ موتی کو اپنے عزیز کے نیک و بد کا پتہ چلتا ہے اس سے زیادہ ثابت نہیں اور روح تو وہاں ایسے کام میں مستغرق ہے کہ اسے ان خرافات کی کیا پرواہ ہے ۔ افعال کے منشاء پر نظر کر کے مواخذہ چاہئے تحیقیق : فرمایا کہ لوگوں کی بے ہودہ حرکتیں فی نفسہ اس قدر گراں نہیں ہوتیں لیکن چونکہ ان کا منشاء میری نظر میں آجاتا ہے اور وہ سخت قبیح ہوتا ہے کہیں کبر کہیں بے فکری کہیں اہل دین اور دین کی بے عظمتی ۔ اس لئے وہ حقیقت امر مجھ کو زیادہ بری معلوم ہوتی ہے جس پر لوگوں کو تعجب ہوتا ہے کہ یہ تو اتنی غصہ کی بات نہ تھی لوگ صرف ناشی کو دیکھتے ہیں اور منشاء کو دیکھتا ہوں ۔ عوام اور علمائے عرب کا غلو تحقیق : فرمایا کہ عوام عرب میں شرکت بہت ہے وہاں کے علماء بھی شرک کو تو سل کہتے ہیں اسی لئے تو قدرت کی طرف سے نجدیوں کا تسلط ہوا جن کی یہ زیادتی ہے کہ سل کو بھی شرک کہتے ہیں ۔ جبہ شریف کی زیارت کا حکم تحقیق : فرمایا کہ ایک مرتبہ میں نے حضرت مولانا گنگوہی کو لکھا کہ جلال آباد کے جبہ شریف کی زیارت کو جی چاہتا ہے کیا حکم ہے ، جواب آٰیا کہ ہرگز دریغ نہ کریں ، اگر تنہائی میں بدون منکرات کے موقع ملے ضروریات کریں ۔ وہمیات کا علاج تحقیق : ایک صاحب نے عرض کیا کہ ایک شخص اس قدر وہمی ہے کہ ظہر کا وضو بارہ بجے سے شروع کرتا ہے اور سارے مسجد کے لوٹوں سے کرتا ہے اور غسل صبح سے ظہرتک کرتا ہے اور جسم کو ٹٹول ٹٹول کر دیکھتا ہے کہ کوئی بال خشک تو نہیں وہ گیا اس پر فرمایا کہ یہ دماغ کی خشکی ہے ، قوت منحیلہ میں فساد ہوگیا