ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
پر خود مشیر کو ذمہ دار قرار دیتے ہیں حالانکہ مشورہ تو محض دوسرے کی اعانت کیلئے ہوا کرتا ہے رائے قائم کرنے میں سہولت ہو ۔ مشورہ کے متعلق غلوفی الاعتقاد فرمایا کہ آجکل مشورہ دینے میں یہ بھی خرابی ہے کہ معتقد ین بوجہ غلوفی الا عتقاد مشورہ کے متعلق یہ غلط عقیدہ رکھتے ہیں کہ قلب میں مضر یا غلط بات آہی نہیں سکتی اور اس میں یقینی خیر سمجھتے ہیں اور اس کے خلاف کرنے میں یقینی ضرر سمجھتے ہیں یہ سب غلوفی الاعتقاد ہے اس کی اصلاح ضروری ہے مشورہ میں طرز حضرت والا اگر موقع خصوصیت میں حضرت والا کوئی مشورہ دیتے بھی ہیں تو اکثر اس عنوان سے کہ اگر میں آپ کی جگہ ہوتا تو یہ کرتا ۔ عملیات کے ناپسندیدگی کے وجوہ حضرت والا تعویز گنڈوں کے شغل کو بہت ہی ناپسند کرتے ہیں کیونکہ اول تو اس میں عوام کا اور دنیاداروں کا بہت ہجوم ہوجاتا ہے ۔ جس سے دینی ضرر اور تضیع اوقات کا قوی اندیشہ ہے دوسرے اس کے متعلق لوگوں نے عقیدہ میں بہت غلو کر رکھا ہے اور اس کو اس کے درجہ سے بھی آگے بڑھا رکھا ہے چنانچہ اس کے برابر نہ دعا کو موئثر سمجھتے ہیں نہ ان تدابیر کو جو ایسے مقاصد کیلئے موضوع ہیں اور اگر اثر ہوجائے تو اس کو بزرگی کی علامت سمجھتے ہیں حالانکہ عملیات کا اثر زیادہ ترقوت خیالیہ کا ثمرہ ہے ۔ وسعت رزق کا وظیفہ ایک صاحب نے وسعت رزق کیلئے کوئی وظیفہ پوچھا فرمایا کہ پانچوں نمازوں کے بعد یا باسط بار پڑھ لیا کرو ۔ کچھ عرصہ کے بعد پھر اور کوئی وظیفہ اسی مقصد کے لئے پوچھا فرمایا کہ دواؤں میں تو یہ بات ہوتی ہے کہ اگر ایک دو انافع نہ ہو تو دوسری دو انافع ہوجاتی ہے لیکن دعاؤں میں یہ تفصیل نہیں وہی پہلی دعا کافی ہے اس کو معمول رکھا جائے جب اللہ تعالٰی کو منظور ہوگا قبول فرمالیں گے ۔