ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
محبوب کا خطاب واصل کو اصل فرحت محبوب کے خطاب سے ہوتی ہے ۔ عارف طالب دنیا نہیں ہوتا عارف طالب دنیا نہیں ہوتا ۔ زہد اس طریق کا پہلا قدم ہے جس کے معنی یہ ہیں کہ دل سے دنیا کی محبت اور طلب نکل جائے عارف طالب دنیا نہیں ہوتا طالب آخر ہوتا ہے اور بقدر ضرورت کسب دنیا زہد کے خلاف نہیں بلکہ مامور بہ ہے ۔ اور بلا طلب کے زیادہ مل جائے تو اس کا لے لینا بھی زہد کے خلاف نہیں کیونکہ صحابہ میں بعض اغنیاء بھی تھے جن کے پاس ضرورت سے زیادہ مال تھا مگر وہ طالب دنیا نہ تھے خدا تعالٰٰی نے عطا فرمایا تو انہوں نے اس کو قبول کرلیا اور مصارف خیر میں صرف کیا کما جاء فی الحدیث من ایوب علیہ السلام حین امطر علیہ جراد من ذھب فجعل یحثوہ فی ثوبہ وقال لہ ربہ الم اغنک عن ھذا قال بلی یارب ولا کن لاغنی لی عن برکتک ۔ دین میں ایجاد کی دو قسمیں ہیں ایک احداث فی الدین اور ایک احداث للدین اول بدعت ہے اور دوسری قسم کسی ماموبہ کی تحصیل و تکمیل کی تدبیر ہے ۔ خود مقصود بالذاب نہیں لہذا بدعت نہیں ۔ سو طریق میں جو ایسی چیزیں ہیں یہ سب تدابیر کے درجہ میں ہیں سو اگر طبیب جسمانی کی تدابیر کو بدعت کہا جائے تو یہ بھی بدعت کہلائی جاسکتی ہیں ورنہ نہیں ۔ غلو الادب جانبین کا ایذادہ ہے فرمایا کہ بعض کو ادب میں بھی غلو ہوتا ہے میں چاہتا ہوں کہ سب بے تکلفی ہوکر رہیں اور اس کے ساتھ اپنی کا بھی خیال رکھیں اور میری راحت کا بھی ۔ اس سے آگے بڑھنا اچھا نہیں معلوم ہوتا اور جانین کو تکلیف بھی ہوتی ہے ۔ صحبت کامل اکسیر اعظم ہے فرمایا کہ کامل کی صحبت اکسیر اعظم ہے دیکھ لیجئے حضور ﷺ کی صحبت کی برکت سے صحابہ کرام