ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
وبال کا سبب فرمایا کہ اگر سالک کو اپنی بزرگی کا شبہ اس سے ہو کہ ہماری مخالفت ہی سبب ہوئی مخالف کی ابتلاء (وبال پڑجانے ) کا تو اس کا تدارک ضروری ہے ۔ اور اس کا تدارک اپنے ذنوب وعیوب کا استحضار ہے ، اور یہ کہ انبیاء علہھم السلام سے زیادہ کوئی مقبول نہیں لیکن بعض اوقات ان کے مخالف کو بھی دنیا میں عقوبت ہوئی ۔ اگر پھر بھی اس تسبب کا غلبہ ذہن میں ہے تو یہ تسبب کچھ بزرگی ہی میں ہیں مظلومیت سے بھی تسبب ہوسکتا ہے ۔ نعمت کی رغبت کا احساس ایک شخص نے لکھا کہ بظاہر کھانا پینا اور آرام کی چیزوں سے رغبت نہیں ، جوابا فرمایا کہ جب نعمت موجود ہوتی ہے بالقولی یا بالفعل رغبت محسوس نہیں ہوتی لیکن فقدان کے بعد اس کا احساس ہوتا ہے ۔ لہذا رغبت کی نفی کے دعوے سے بچنا چاہیے ۔ اور اگر ایسا احساس بھی ہو اس کا امتیاز نہ کرنا چاہیے ۔ بلکہ یہ دعا کرنا چاہیے کہ اے اللہ جتنی رغبت دیں وہ دین میں معین ہو مانع نہ ہو کماروی عن عمر غیبت کا علاج استحضاء وہمت اور بعد صدور صاحب حق سے معاف کراکر تدارک اور یہ جز واخیر سب اجزاء سے زیادہ ضروری اورموثر ہے ۔ فرمایا کہ ذکر موت سے مقصود صرف کف عن المعاصی ہے اگر اس کا ملکہ ہوجائے تو اس کی بعد ذکر موت ہی کی ضرورت نہیں ۔ خیال عمل کا مقدمہ ہے ایک سالک نے لکھا کہ خیال وفکر تو ہر وقت اس بات کی رہتی ہے کہ آخرت کا سامان کرنا چاہیے لیکن صرف خیال ہی ہوتاہے عمل نہیں ہوتا ۔ اسی طرح اپنے عیوب کا احساس تو بہت زیادہ ہے لیکن ان کی اصلاح کی کوشش نہیں ہوتی ۔ فرمایا کہ خیال مقدمہ عمل کا مقدمہ کی توفیق بھی نعمت ہے نعمت کا شکر کرنے پر مزید کا وعدہ ہے اور اس مزید میں عمل بھی داخل ہے مگر عمل چونکہ اختیاری ہے لہذا ضم ہمت کی بھی ضرورت ہے اس کا شکر کا یہ اثر ہوگا کہ استعمال اختیار میں سہولت ہوجائے گی مگر بدون قصد اس