ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
بسم اللہ الرحمن الرحیم نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم انفاس عیسی حصہ دوم عیوب و مفاسد و خبائث نفس پر مطلع ہونے کی تدبیر اس کیلئے میں اکثر اربعین کے مطالعہ کا مشورہ دیا کرتا ہوں لیکن صرف مطالعہ کو کافی نہ سمجھا جائے بلکہ عیوب پر مطلع ہوکر اپنے مصلح سے مشورہ لیا جائے اس کے ساتھ اس کی بھی ضرورت ہے کہ اپنے جن محاسن پر نظر پڑے ان کے مصلح سے مشورہ لیا جائے اس کے ساتھ اسکی بھی ضرورت ہے کہ اپنے جن محاسن پر نظر پڑے ان کے متعلق غور کیا جائے کہ جس ہیت سے یہ محمودیا مامور بہ ہیں ۔ آیا اس ہیت سے مجھ میں پائی جاتی ہیں ۔ اگر ہیت مطلوبہ کی تحقیق کی جائیگی تو اس وقت منکشف ہوگا کہ محاسن مزعومہ محاسن حقیقی کی نقل بھی نہیں تو وہ نظر بھی کلعدم ہوجائے گی ۔ بیعت کب کرنا چاہئے بعیت کا موقع اس وقت ہے جب اپنے خادم دینی سے اس درجہ تعلق و محبت طبعی ہوجائے کہ اگر وہ سرابا نقص ہی نقص بن جائے تب بھی خواہ اس سے اعتقاد نہ رہے اضعف ہوجائے لیکن اس سے انقباض نہ ہو اور جب تک اس کی تعلیم دل کو لگتی رہے تعلیم کا سلسلہ اس کے ساتھ جاری رکھے اور اگر تعلیم دل کو نہ لگے تو تعلیم بھی ترک کر کے اطلاع کردی جائے تاکہ وہ غلط فمہی میں مبتلا نہ ہو اور دوستی کا علاقہ پھر بھی اس کے ساتھ باقی رکھے ۔ گو معصیت میں اس کی طاعت نہ کرے بشرط بقائے ایمان ۔ اتفاقی استماع کا اختیاری وغیراختیاری درجہ عبد جتنے کا مکلف ہے وہ چنداں دشوار نہیں یعنی اس وقت بہ تکلف قلب کو دوسری طرف متوجہ کردیا جائے ۔ اس توجہ کے ساتھ جو التفات الی الغنا ہوگا وہ غیر اختیاری ہوگا ۔ شیخ کی نظر میں محمود وممدوح ہونے کی کوشش یہ بھی ملحق بالاصلاح ہے کہ وہ خوش ہو کر اصلاح کی طرف توجہ زیادہ کرے گا ۔