ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
ہر چیز میں مکاری وچالاکی پیدا ہوگئی ہے دوسرے شخص کو گدھا اور بیوقوف بنانا چاہتے ہیں ۔ فرمایا کہ میرا معمول ہے کہ میں اپنے ذمہ تو کوئی کام رکھتا نہیں ، نہ دوسرے کو بھروسہ دیتا ہوں مگر فکر ذمہ داروں سے زیادہ ہوجاتی ہے ۔ فرمایا کہ دوستوں میں جب تک شکایت ایک دوسرے کی باقی رہے دوستی باقی ہے کیونکہ شکایت اسی وقت ہوتی ہے جب تعلق کا باقی رکھنا مقصود ہوتا ہے اور قطع تعلق کے بعد شکایت کو بے کار سمجھتے ہیں اسی وقت ہوتی ہے کہا گیا ہے ویبقی الود بقی العتاب بے شکایت نہیں اے ذوق محبت کے مزے بے محبت نہیں اے ذوق شکایت کے مزے فرمایا کہ مسلمان خوف سے تو مغلوب نہیں ہوتے مگر طمع سے مغلوب ہوجاتے ہیں اور میرا یقین ہے کہ اگر کسی کامل کی صحبت میں کچھ روز رہے تو یہ طمع کا مادہ مغلوب ہوجاؤیگا پھر اس سے بھی مغلوب نہ ہوگا ۔ خوش آوازی کی تعریف فرمایا کہ قرآن مجید خوش آوازی سے پڑھنے کی تعریف سلف سے یہ منقول ہے کہ جب تم کو پڑھتے ہوئے سنو تو یہ معلوم ہوکہ یہ خدا سے ڈررہا ہے ۔ تبلیغ میں تشدد کا لہجہ مناسب نہیں فرمایا جس شخص کو احکام پہنچ چکے ہوں اس کو تبلیغ کرنا کوئی فرض نہیں واجب نہیں محض ایک مستحب فعل کی وجہ سے اپنے کو خطرہ میں ڈالنا مناسب نہیں اور طبعی بات ہے کہ حکومت کی سختی لوگ ہر طرح بر داشت کرلیتے ہیں مگر بدون حکومت کے کوئی کسی کا دباؤ سہہ نہیں سکتا ۔ اس لئے تبلیغ میں تشدد کا لہجہ ہر گز مناسب نہیں ، مناسب طرز ہمارے لئے یہی ہے کہ نرمی اختیار کریں ۔ زور سے نہیں ترغیب سے کام چلتا ہے فرمایا کہ آدمی کا اپنا بر تاؤ عمر بھر ساتھ دے سکتا ہے اپنے بر تاؤ سے امن اور عافیت حاصل ہوسکتا ہے دوسرے کی امداد سے کام نہیں چلتا ۔ اگر سختی کرنے پر کسی نے ناقابل بر داشت تکلیف پہنچادی