ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
وصول کے بعد مجاہدہ مجاہدہ نہیں رہتا بلکہ غذا بن جاتا ہے تمہارے نزدیک ہزار رکعت پڑھنا مجاہدہ ہے اور میرے نزدیک نہیں کیونکہ یاد محبوب میری غذا بن گئی ہے میرے نزدیک جیل خانے اور خسخانہ برابر ہے کیونکہ اپنی صفات کا فنا اور صفات محبوب کا مشاہدہ مجھے ہر جگہ حاصل ہے (26) ترک تقلید حسین بن منصور کی عمر جب پچاس برس کی ہوئی فرمایا کہ اب تک میں نے مذاہب مجتہدین میں سے کوئی مذہب اختیار نہیں کیا بلکہ جمہ مذاہب میں سے دشوار ترکو اختیار کیا ہے کہ خروج من الخلاف احوط ہے اور ایسی ترک تقلید بالا تفاق مذموم نہیں ، ترک تقلید وہ مذموم ہے جس کا منشاء اتباع رخص ہے اور اب کہ میرے عمر پچاس سال کی ہے ایک ہزار سال کی نمازیں پڑھ چکا ہوں اور ہر نماز غسل کرکے پڑھی وضو پر اکتفا نہیں کیا ۔ (27) توکل متعارف کا حال عدم اہتمام غذا ہے کہ اس چیز کی حرص نہ کرے اللہ تعالٰی پر نظر رکھے جو وہاں سے عطا ہوجائے لے لے ۔ (28) فرمایا کہ فانی فی التوحید ہوجاؤ مشاہد حق سے توکل بھی کامل ہوجائے گا ۔ (29) اپنے اعمال پر نظر نہ کرو ۔ فرمایا کہ اپنے اعمال پر نظر نہ کرو اعمال کو موصل نہ سمجھو کیونکہ وصول وہبی ہے کسبی نہیں گوعادتا کسب ہی پر مرتب ہوتا ہے مگر ترتیب یہ ہے کہ اپنے اعمال کو کامل نہ سمجھے جب تک اعمال پر نظر رہے گی وصول میسر نہ ہوگا ۔ (30) عارف ہر وقت مشاہدہ حق میں رہتا ہے فرمایا کہ عارف کی شان یہ ہے کہ عارف ہر وقت مشاہدہ حق میں رہتا ہے واردات کی طرف متوجہ نہیں ہوتا بلکہ تفویض کلی کردیتا ہے اگر کسی وارد کا حق ادا کرنا اللہ تعالیٰ کو منظور ہوتا ہے ادا کرتا ہے ورنہ نہیں ۔ (31) فرمایا کہ محبوب کے عتاب سے بھاگنا محبت وعشق کے خلاف ہے ۔