ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
استاد کی عظمت ہونی چاہیے ایک طالب علم جو پانی سے خانقاہ میں قرآن کی تعلیم کیلئے آیا تھا اس سے فرمایا کہ اپنے استاد سے اجازت لے کر آئے ہو ان کو ناراض کر کے تو نہیں آئے کہاں ان سے اجازت لیکر آیا ہوں ، فرمایا کہ ان کی اجازت کا خط منگواتے ہو ، کہا جی ہان منگواسکتا ہوں ، فرمایا اچھا ان کا خط اس مضمون کا کہ ہاں یہ میری اجازت سے گئے ہیں منگوا دو ، پھر فرمایا کہ استاد کی اجازت اس لئے منگوائی ہے کہ اپنے افعال و اعمال میں آزادانہ ہوں جو کام کریں اپنے بڑوں سے پوچھ پوچھ کریں ، نیز اساتذہ کی عظمت ہی قلب میں پیدا ہو ۔ سالک مبتلائے قلت فکر واعجاب نفس سے خطاب ایک صاحب نے جن کو حضرت والا سے پرانا تعلق تھا حاضر خانقاہ ہوکر بذریعہ عریضہ عرض کیا کہ میں نے مواعظ کا بھی مطالعہ کیا ، رسالہ تبلیغ دین بھی دیکھا لیکن مجھے تو اپنے عیوب ہی نظر نہیں آتے ہیں اس غرض سے کہ مجھے اپنے عیوب نظر آئیں حضرت کی خدمت میں رہنا بھی چاہتا ہوں لیکن بال بچوں کا نفقہ میرے ذمہ واجب ہے اور میں مزدوری پیشہ آدمی ہوں اس لئے قیام کی صورت بھی مشکل معلوم ہوتی ہے ۔ اس پر حضرت والا نے تحریر فرمایا کہ میرے پاس رہنے سے تو کوئی زائد بات پیدا نہ ہوگی کیونکہ مجھ کو تو کسی کے عیوب کی تلاش نہیں اور تم کو اپنے عیوب نظر آتے نہیں تو ایسی حالت میں رہنا نہ رہنا برابر ہے اور یہ بھی تحریر فرمایا کہ جب تمہیں اپنے عیوب نظر ہی نہیں آتے تو تم معذور ہو بس دعا کیا کرو اس تحریر جواب کے بعد جب صبح کی مجلس منعقد ہوئی تو حضرت والا نے سب کے سامنے ان کو اس کے کہنے پر کہ مجھے اپنے عیوب ہی نظر نہیں آتے جس کا منشاء قرین قویہ سے قلت فکر اوعجاب نفس معلوم ہوا ، زبانی سخت زجر و تو بیخ فرمائی اور ایسی ڈانٹ پلائی کہ ہوش درست ہوگئے اور دماغ صحیح ہوگیا ، جس کا خلاصہ حسب ذیل ہے ۔ خلاصہ تقریر پر تاثیر فرمایا کہ حیرت ہے تمیہں اپنے عیوب ہی نظر آتے حالانکہ واللہ اگر آدمی کی حس صحیح ہو تو