ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
ہیں کہ دیکھیں بلا اسباب بھی کچھ کریں گے یا نہیں یہ تو کل کہاں ہوا ۔ حضرت والا کے تحریکات سے علیحدہ رہنے کی وجہ فرمایا کہ بعض تحریکات سے ہمارا علیحدہ رہنا اس وجہ نہیں کہ وہ ہم کو دوست سمجھیں بلکہ اصل وجہ یہ ہے کہ بلا ضرورت اور بدوں قوت کے خطرہ میں نہیں پڑنا چاہیئے یہ علیحدہ گی تو انگریزوں کے ساتھ دوستی نہیں بلکہ اپنے ساتھ دوستی ہے ایک انگریز کلکٹر کا خط آیا اس میں میری علیحدگی پر شکر یہ لکھا تھا میں نے جواب میں لکھا کہ میں نے جو کچھ کیا ہے وہ اپنے بھائیوں کے واسطے کیا ہے اپنا مذہبی فرض سمجھ کر ادا کیا ہے گورمننٹ پر کوئی احسان نہیں اس لئے آپ کے شکر یہ کا مستحق نہیں لیکن اگر اس پر بھی آپ شکریہ ادا کرتے ہیں تو میں آپ کے شکریہ کا شکریہ ادا کرتا ہوں اسی طرح علی گڑھ میں کلکٹر نے مجھ سے ملنا چاہا میں نے صاف انکار کردیا کہ میں آپ سے ملنا اپنی مصلحت کے خلاف سمجھتا ہوں جواب سن کر بہت شرمندہ ہوا اور کہا کہ واقعی میری غلطی تھی باوجود اس قدر اعراض اور خشک برتاؤ کے ہم کو حامی موالات کہا جاتا ہے اور خود شب وروز ان میں گھسے رہتے ہیں صورت ، سیرت ، لباس رفتار گفتار سا ان کی سی اور پھر تارک موالات عجیب بات ہے عورتوں کے پردہ میں رہنے کا عجیب ثبوت فرمایا حق تعالٰی نے المال والبنون زینۃ الحیوۃ الدنیا اور یوں نہیں فرمایا کہ المال والبنات اس سے معلوم ہو اکہ جو چیز عام منظر پر لانے کی نہیں ہوتی وہ حیوۃ دنیا کی زینت میں نہیںبلکہ زینت کے لئے تو ظہور ضروری ہے اس لئے بنون فرمایا کہ یہ ہے حیوۃ دنیا کی زینت اس لئے عورتوں کے پردے میں رہنے کا ثبوت ہوتا ہے ۔ مناظرہ طالب علموں کا شطرنج ہے فرمایا کہ مناظرہ طالب علموں کا شطرنج ہے میں اس کو پسند نہیں کرتا سوائے قیل وقال کے اور تضیع اوقات کے اور کچھ نتیجہ نہیں اظہار حق کی نیت تو کسی کی بھی نہیں ہوتی اور ماشاء اللہ بس یہ نیت ہوتی ہے کہ بیٹی نہ ہوسکی نہ ہو صرف ہٹ دھری سخن پروری ہوتی ہے ۔