ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
تعویذ دینے کا طریقہ حضرت والا جس تعویذ میں کوئی آیت تحریر فرماتے ہیں اسکے اوپر سادہ کاغذ بھی لگا دیتے ہیں تاکہ اس کا بے وضو چھونا جائز ہوجائے اور کسی کو تنگی یا گناہ نہ ہو ۔ آمدنی کا چوتھائی حصہ صدقات نافلہ ہیں حضرت والا کا یہ معمول ہے کہ علاوہ وہ صدقات واجبہ کے اپنی آمدنی کا چوتھائی حصہ ہمیشہ مصارف خیر میں بطور صدقات نافلہ صرف فرمادیتے ہیں ۔ ع ایں کا راز تو ایدوں مرداں چنیں کنند ۔ کسی پر بیجا بار ڈالنا یا عہدے کے اثر سے کام لینا فرمایا کہ کسی پر بے جابا بار ڈالنا عہدے کے اثر سے کام لینا شرعا جائز نہیں ۔ اگر کسی مسافر عہدہ دار کیلئے ٹھہرنے کا کوئی ٹھکانہ نہ ہو تو اس کو مسجد میں ٹھہرنا جائز ہے ۔ وہ بہت سے بہت یہ کرے کہ چلتے وقت مسجد کے مصارف کیلئے کچھ دیدے اس صورت میں مسجد کا بھلا بھی ہوجائے گا مسافر کے قلب پر مسجد کے اندر ٹھہرنے سے گرانی بھی نہ ہوگی ۔ سائل کو دینے کا طرز جب کوئی سائل آتا ہے اور حضرت والا کی نیت دو انے دینے کی ہوتی ہے تو یہ فرماتے ہیں دو پیسے دے سکتا ہوں تاکہ اس کو پھر دو آنے کی قدر ہو اور جب تک وہ دو پیسے ہی پر اپنی رضا مندی ظاہر نہیں کر دیتا نہیں دیتے بعضے بدون لئے چلے گئے تو فرمایا کہ معلوم ہوتا ہے حاجت مند ہی نہیں ورنہ دو پیسے کو بھی غنیمت سمجھتے کیونکہ دو پیسے قبول کرنے میں کچھ نقصان تو تھا نہیں کچھ نہ کچھ نفع ہی تھا چاہے تھوڑا ہی سہی ۔ مالی اعانت کا طرز حضرت والا جب کسی کی مالی اعانت کرتے ہیں تو اس کا بہت لحاظ رکھتے ہیں کہ اس کو حرص یا مفت خوری کی عادت نہ پڑنے پائے ۔ اور جب وہ اپنی سب تدبیریں ختم کر چکتا ہے اور پھر بھی اس کو احتیاج باقی رہتی ہے اس وقت اعانت فرماتے ہیں اور وہ بھی داشتہ داشتہ تاکہ ایک ساتھ بے فکری نہ