ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
ناغہ نہ ہونے دیں ناغہ سے بڑی بے برکتی ہوجاتی ہے چلتے پھرتے اور فارغ اوقات میں بھی کوئی ذکر اپنا معمول رکھیں ۔ دوام ذکر کی ترغیب فرمایا کہ اپنا اصل کام ذکر کو سمجھیں جب ضرورت ہو بول لیں اور پھر مشغول ہوجائیں جیسے درزی کپڑا اسیتا رہتا ہے اور ضرورت میں بول بھی لیتا ہے لیکن اس کی اصل توجہ کپڑا سینے ہی کی طرف رہتی ہے ۔ قلت کلام کی تدبیر قلت کلام کی ایک تدبیر یہ ہے کہ ابتدا بکلام نہ کریں الا بضرورت اگر کوئی دوسرا کوئی بات پوچھے تو بقدرت ضرورت جواب دیکر پھر ذکر میں مشغول ہوجائیں اسی طرح بلا ضرورت کسی کے پاس نہ جائیں ۔ سالک کو بلا ضرورت میل جول بڑھانا نہ چاہیے حضرت والا یہ بھی فرمایا کرتے ہیں کہ بلا ضرورت لوگوں سے میل جول نہ بڑھائیں ۔ اگر ذکر وخلوت سے جی اکتا جائے تو بال بچوں میں باہم مشرب احباب میں کچھ دیر دل بہلالیں ۔ جب نشاط پیدا ہوجائے پھر اپنے کام میں لگ جائیں ۔ حضرت والا مباحات کے انہماک اور بالکلیہ ترک دونوں کو باعتبار نتائج کے مضر فرماتے ہیں محبت الہی پیدا کرنے کا طریقہ اور ادواذ کار ، نماز ، تلاوت وغیرہ جونیک عمل کرے اسی نیت سے کرے کہ اللہ تعالٰی کی محبت قلب میں پیدا ہو اور اس کی رضا حاصل ہوخالی الذہن ہوکر بطورعات کے نہ کرے اور جو کیفیت حضور حق کی اس عمل سے پیدا ہو اس کو بعد فراغ بھی محفوظ رکھنے کا برابر خیال رکھے ۔ دھن اور دھیان کی اس طریق میں سخت ضرورت ہے ۔ فرمایا کہ جمیع مشوشات قلب سے اپنے آپ کو بچائے رکھے جس میں صحت کی حفاظت بھی