ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
شیخ کی عزت دین کی عزت سے ہے فرمایا کہ ہماری طرف جو کچھ لوگوں کی توجہ ہے وہ سب دین ہی کی بدولت ہے پس ہم کو اس دین کی عزت قائم رکھنے کی سخت ضرورت ہے اگر اس کی عزت نہ رہے تو پھر ہمیں کون پوچھتا ہے ۔ ہدیہ کے آداب ( 1) فرمایا کہ ہدیہ اس طرح پیش کرے کہ جس کو ہدیہ پیش کیا جارہا ہے اس کو قسم کی مؤنث نہ اٹھانی پڑے ۔ (2) فرمایا کہ ہدیہ پیش کرنے والے کو ادب تو یہ ہے کہ دوسروں چھپا کردے بلکہ دے کر خود بھی علیحدہ ہوجائے اور ہدیہ لینے والے کا ادب یہ ہے کہ اس کو دوسروں پر ظاہر کردے ۔ ( 3) فرمایا کہ بعض لوگ پہلے ہدیہ پیش کرتے ہیں پھر اپنا کوئی کام بتلاتے ہیں یہ نہایت ناگوار معلوم ہوتا ہے میں کام تو کردیتا ہوں لیکن ہدیہ واپس کردیتا ہوں ۔ بزرگوں کے اصل برکات کیا ہیں فرمایا کہ بزرگوں کے اصل برکات تو ان حضرات کے اقوال واعمال واحوال ہیں ان سے برکت حاصل کرنی چاہیے لیکن بزرگوں کی شان میں ادنٰی بے ادبی بھی موجب محرومی برکات باطنی ہے اس لئے باوجود عدم شغف کے بزرگوں کے برکات ظاہری کا بھی بہت ادب کرنا چاہیئے ۔ ف عدم شغف سے مراد یہ ہے کہ جو آجکل لوگوں نے برکات کے متعلق اعتقاد اور عمل میں غلو کررکھا ہے اس کو ناجائز سمجھے ۔ برکات حاصل کرنے کا طریقہ فرمایا کہ بزرگوں سے برکات حاصل کرنے کا سہل طریقہ جس میں ان کو کوئی تردد نہیں کرنا پڑتا یہ ہے کہ اپنی کوئی چیز ان کو عاریتہ دے کر یہ عرض کردیا جائے کہ کچھ دیر اس کو استعمال فرما کر واپس فرما دیں ۔