ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
ایک بے تہزیبی سے تعرض فرمایا کہ جس کو آدمی بڑا سمجھے گو وہ واقع میں بڑا نہ ہو اس کے لکھے ہوئے پرچہ پر جواب لکھنا خلاف تہزیب وخلاف ادب ہے ۔ معتقد فیہ کی عظمت کا حق ادا کرنا ضروری ہے فرمایا کہ جب کسی نے ایک شخص کو اپنے اعتقاد میں معظم سمجھ لیا ہے تو پھر وہ اب اپنے اعتقاد وعظمت کا حق کیوں نہیں ادا کرتا ۔ اپنے اعتقاد کے خلاف اس کے ساتھ کیوں معاملہ کرتا ہے مجھ کو واللہ اس تصحیح معاملہ کی تعلیم کرتے ہوئے بھی نہایت حجلت ہوتی ہے مگر بضرورت اصلاح کرنا پڑتی ہے ۔ ڈاک کا اہتمام حضرت والا اس امر کا اہتمام بلیغ رکھتے ہیں کہ ڈاک والوں کو کوئی پریشانی نہ ہو نہ خط کے ضائع ہوجانیکا احتمال رہے نہ خط پانیوالے کی کوئی مصلحت فوت ہو ۔ حضرت والا کی طیع مبارک کا اصول چونکہ حضرت والا کی طبع مبارک بفضلہ تعالٰی فطری طور پر نہایت بااصول ہے اس لئے جہاں واقعی ضرورت ہوتی ہے پس سخت سے سخت تعب بھی موجب پریشانی نہیں ہوتی اور جہاں ضرورت نہ ہو وہاں ذرا ساتعب بھی برداشت نہیں کرسکتے ۔ خلاف احتیاط کام کرنا خلاف شریعت بھی ہے چونکہ حضرت والا بلا ضرورت شرعیہ خلاف احتیاط کام کرنا جس میں اپنی آبرو کا یا کسی قسم کے ضرر کا اندیشہ ہو خلاف مصلحت بلکہ خلاف شریعت سمجھتے ہیں اس لئے مشکوک ٹکٹ ہرگز نہیں لگاتے بلکہ جن مستعمل ٹکٹوں پر مہر کا نشان بہت کم یا بالکل نہیں ہوتا ان کو فورا چاک فرمادیتے ہیں تاکہ کوئی آدمی اسے نکال کر مکرر استعمال نہ کرسکے ۔ مشورہ کے جواز کی مصلحت فرمایا کہ آجکل لوگ عموما مشورہ کی حقیقت ہی نہیں سمجھتے اور اس کی مضر ہونے پر یا مفید ہونے