ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
نہ رہی ۔ نظر ہمیشہ مقصود پر ہونا چاہیے ۔ پس جب کہ مدرسہ مقصود نہیں بلکہ رو برو رضائے حق ہے اور قرب حق ہے سو وہ دین کے دوسرے کاموں سے بھی حاصل ہوسکتا ہے ، پھر کیوں خواہ مخواہ قلب کو مشوش کیا اور فتنہ و فساد کو مول لیا کسی اورکا میں لگ جاؤ ۔ کام کرنے کا سہل طریقہ تحقیق : یہ بات ہمیشہ یاد رکھنے کی ہے کہ غیر اختیاری کاموں کے پیچھے پڑنے سے وقت خراب ہوتا ہے اور کام نہیں ہوتا ۔ اور ہو بھی کیسے وہ تو غیر اختیاری ہے ۔ انسان اختیاری کام کو کرے غیر اختیاری کو چھوڑ دے ۔ یہی کام کرنے کا سہل طریق ہے اختیاری اور غیر اختیاری کے مسئلے میں نصف سلوک ہے بلکہ اور ترقی کرکے کہتا ہوں کہ کل سلوک ہے ، حقیقت کی بے خبری کے سبب لوگ مشکلات اور دشواریوں میں پڑ گئے ۔ چنانچہ ایک شبہ اس کا غٰیر اختیاری کے درپے ہونا ہے حالانکہ تصوف سے سہل اور آسان کوئی چیز بھی نہیں ۔ معصیت کے نتائج تحقیق : معصیت کمبخت نہایت بری اور مہلک چیز ہے ، اس سے اجتناب کی سخت ضروت ہے ۔ وہ ذلت اور وہ گھڑی بندہ کے واسطے نہایت ہی مبغوض اور منحوس ہے جس میں یہ اپنے خدا کا نافرمان ہوتا ہے ۔ اگر حس ہو تو فورا معصیت کرنے کے بعد قلب پر ظلمت محسوس ہوتی ہے ۔ اور بعض نافرمانی کا یہ بھی اثر ہوتا ہے کہ آئندہ کیلئے عمل کی توفیق سلب کرلی جاتی ہے بڑے خوف کی بات ہے ۔ اور معصیت میں ایک اور خاصیت بھی ہے کہ اس کے محکوم اس کی نافرمانی کرنے لگتے ہیں ۔ ایک بزرگ گھوڑے پر سوار ہوئے وہ شوخی کرنے لگا ، فرمایا آج ہم سے کوئی گناہ ہوا ہے جس کی وجہ سے یہ ہماری نافرمانی کرتا ہے تو ہم گردن ازحکم داور مپیچ ٭ کہ گردن نہ پیچد زحکم تو ہیچ ہر کہ ترسید از حق و تقوٰٰی گزید ٭ ترسد ازویے جن وانس وہریکہ دید اور ایک خاصیت معصیت کی سب سے اشد ہے وہ یہ کہ کبھی بے خبری اور بے حیائی سے صغیرہ سے کبیرہ صادر ہوجاتا ہے ۔ اور وہ سبب کفر کا بن جاتا ہے ، اس لئے انسان کبھی گناہ کرکے بے فکر نہ ہو ، توبہ استغفار کرتا رہے ، مگر یہ بھی نہیں کہ اسی کو مشغلہ بنالے اور اسی مراقبہ میں رہا کرے ۔ بلکہ ایک بار خوف باقاعدہ