ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
سمجھ کر سخت مایوسی اور یاس کے عالم میں ہوجاتا ہوں ۔ جواب میں تحریر کیا وہ تو معصیت بھی نہیں ذرا اندیشہ نہ کریں وسوسہ پر ذرا مواخذہ نہیں بلکہ اس میں ایک گونہ مجاہدہ ہے جس سے قرب بڑھتا ہے اور شیطان اس راز سے ناواقف ہے ورنہ کبھی وسوسہ نہ ڈالے ۔ ناشکری مذموم کی تعریف ایک نے لکھا کہ چوری ہوگئی ہے اس کا افسوس سوچنے سے بھی نہیں ہوتا ۔ کہیں حق تعالٰی کی نعمتوں کی ناقدری وناشکری تو نہیں ۔ تحریر فرمایا کہ چوری کا حال سن کر چوری کا افسوس اور آپ کے استقلال پر مسرور ہوا ناشکری کا احتمال عجیب ہے ناشکری جو مذموم ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ناشی ہے منعم کی بے تکلفی سے اور جو چیز منعم کی غایت تعلق سے ناشی ہو وہ محمود ہے اگر اس کا نام کسی کی اصلاح میں ناشکری ہو وہ حقیقتا ناشکری نہ ہوگی گو صورۃ ہو خطرات کا علاج ان کے دفع کا تصد نہ کیا جائے بلکہ اپنے کام میں زیادہ متوجہ ہونے سے سب از خود دفع ہو جائیں گے ۔ آلہ مستلز فعل نیست ایک طالب نے بذریعہ عریضہ فارسی بغرض حفاظت بندوق رکھنے کی اجازت طلب کی حضرت والا نے استفسار فرمایا کہ اجازت گر فتن چہ مصلحت است ۔ انہوں نے لکھا کہ قبل ازیں مریض کبرو زیر علاج حضرت بودم بندوق آلہ معلوم شود ۔ اس پر یہ جواب تحریر فرمایا ۔ مگر آلہ مستلزم فعل نیست چنانچہ الہ زنا نزد ہرکس است وقطعش واجب نیست ۔ ف ۔ چونکہ ان حضرات کے دل پاک صاف ہوتے ہیں اور طبیعت میں بے تکلفی اور سادگی ہوتی ہے اس لئے انہیں ایسی باتوں کے کہہ ڈالنے میں کچھ تامل نہیں ہوتا ۔ ایک ذی علم مولوی نے لکھا جناب کے بعض مطبوعہ وعظ اور تصانیف پڑھیں جن سے بیعت کے شوق میں زیادتی ہوئی ۔ تحریر فرمایا مبنی نہایت ضعیف ہے تصنیف کا صحیح ہونا مصنف کے صالح ہونے کی بھی دلیل نہیں نہ کہ مصلح ہونے کی ۔