ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
ہوا ۔ یہ غیر دین ہے ۔ یہ ایسا معیار ہے کہ ہر نئے کام کے حکم کو اس معیار پر جانچ سکتے ہیں دعاء کا ایک ادب اظہار عجز ونیاز ہے تحقیق : فرمایا کہ دعا کا ایک ادب یہ ہے کہ بندہ خود اپنی زبان سے اظہار حاجات کرے اگرچہ خداتعالیٰ کو سب کچھ معلوم ہے ۔ اگر بندہ اپنی زبان سے اظہار نہ کرے تو بندہ کا عجز ونیاز کیسے ظاہر ہو ، حالانکہ دعا میں زیادہ تر یہی مقصود ہے ۔ عجز ونیاز عجیب چیز ہے تحقیق : ایک بزرگ بی بی کا واقعہ ہے کہ لوگ بارش کی پاس حاضر ہوئے تو انہوں نے اٹھ کر اپنے چبوترہ کو جس پر وہ نماز پڑھا کرتی تھیں اپنے سرکے بال کھول کر جھاڑو دینا شروع کی جب جھاڑو دے چکیں تو آسمان کی طرف منہ اٹھا کر عرض کیا کہ جھاڑو میں نے دے دی چھڑکاؤ آپ کردیجئے ۔ پس یہ کہنا تھا کہ موسلا دھار بارش شروع ہوگئی ۔ اکبر کا کلام ایک کا مدرا کلام ہے تحقیق : حیدر آباد میں اینٹھ کے ایک پیر ہیں انہوں نے ایک کا مدار جومتہ خرید رکھا ہے جو رئیس ان کے پاس آتا ہے بس چار پانچ اس کے رسید کرتے ہیں وہ لوگ خوش ہوتے ہیں کیونکہ وہ پہننے کا نہیں ہے ۔ ایسے ہی اکبر کا کلام ان لوگوں کیلئے ان پیر صاحب کے مدار جوتے کے مشابہ ہے ، سننے میں تو مزیددار لیکن عمل کیلئے خاک بھی نہیں ۔ ادب کی ترغیب تحقیق : ازخدا جوئم توفیق ادب بے ادب محروم گشت از فضل رب بے ادب تنہا نہ خود راداشت بد بلکہ آتش درہمہ آفاق زد شفائے غیظ کیلئے سزا دینا بھی جائز ہے تحقیق : مگر خود تجویز نہ کریں بلکہ علماء سے استفتاء کریں جب پتھر حضرت موسٰی علیہ السلام کے کپڑے لے کر بھاگا ہے تو آپ نے اس کو مارا تھا ۔ اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ جو صاحب شعور نہیں اور بے حس ہو