ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
کے لئے نظیر کی ضرورت نہیں لہذا اس کو ہی بلا نظیر کے مان لیجئے جو کام آخر میں جاکر کرنا پڑئیگا وہ شروع ہی میں کر لیجئے ۔ انگریز پڑھنا ضروری ہے یا نہیں ۔ فرمایا کہ ایک صاحب نے خط میں دریافت کیا ہے ۔ میں نے جواب میں لکھدیا ہے ۔ (1) انگریزی پڑھنے سے نیت کیا ہے ۔ (2) انگریزی پڑھنے سے قواعد کیا ہے ۔ (3) کورس کیا ہے (4) بادشاہت وقت کے حامی ہوتے ہوئے اس کی ضرورت کیا ہے ۔ تقوٰی کی برکت کا اثر فرمایا کہ ذہن کے بڑھنے کا کوئی طریقہ نہیں اور حافظہ کی قوت کیلئے تقویت دماغ کی ضرورت ہے پھر فرمایا کہ تقوٰی کی برکت سے علوم صحیحہ ذہن میں آسکتے ہیں مگر خود ذہن تقوٰی سے بڑھتا ہے جیسے کسی شخص کی بینائی کمزور ہو تو تقوٰی سے نہیں بڑھتی ۔ مقصود طریق رضائے حق ہے فرمایا کہ طریق سے لوگوں کی عدم مناسبت کا سبب اس کی حقیقت سے بے خبری ہے ، رسوم کا نام ان جاہلوں نے تصوف رکھ لیا ہے ، حالانکہ طریق کی حقیقت اعمال ہیں ، اور مقصود طریق رضاء حق ہے اس سے آگے یا تو بے تعلقی چیزیں ہیں یعنی ان کو طریق سے کوئی تعلق نہیں یا ان کا درجہ مثل تدابیر طبیہ ہیں ان تدبیر کو بدعت کہنا اصول سے ناواقفی ہے جیسے جسمانی کی تدبیر کو بدعت نہیں کہہ سکتے ۔ ایک صاحب کا خط آیا جو نہایت ہی بدخط تھا اور اصلاح اور نفس کی اصلاح چاہی تحریر فرمایا کہ نفس کی اصلاح سے پہلے ضرورت ہے اصلاح خط کی کہ اس کا تعلق دوسرے کی راحت وکلفت سے ہے اگر اس میں شبہ ہو تو لفافہ پر جوپتہ لکھا ہے اسی کو دیکھ لو ۔ غالب یہی ہے کہ ڈاک خانے والے بھی پریشان ہوئے ہوں گے ۔ فرمایا اسی طریق میں سب سے بڑا مجاہدہ یہی ہے کہ کس کامل کے سامنے اپنے کو پا مال کردے ، مٹادے فنا کردے ۔