ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
پڑوس کی حد ایک صاحب نے عرض کیا کہ حضرت پڑوس کی حد کہاں تک ہے ۔ فرمایا کہ عرف میں جہاں تک پڑوس کہلاتا ہے پھر اس میں جتنا زیادہ قریب ہے اتنا ہی زیادہ حق زائد ہے اور جتنا دور ہے اتنا ہی کم اہل عقل واہل دین واہل فہم کی مشکل فرمایا کہ اگر کچھ مشکل ہےتو اہل حق ، اہل عقل ، اہل فہم ، اہل دین ہی کو ہے کیونکہ ان کو کو آخرت کی فکر ہے اس لئے وہ حد سے گذر کر نہ کچھ کہہ سکتے ہیں اور نہ کرسکتے ہیں ۔ محسن کشی کی وجہ بددینی ہے فرمایا کہ محسن کشی آجکل مرض عام ہوگیا ہے بڑا ہی نازک زمانہ ہے یہ سب بد دینی کی بدولت ہورہا ہے ۔ ہم لوگوں کے خواب بعض پریشان خیالات ہیں فرمایا کہ خواب ہوتے ہیں انبیاء کے صحابہ کے اولیاء کے ہم جیسوں کے بھی بھلا کوئی خواب ہیں ہم لوگوں کے خواب خواب ہی نہیں ہوتے جس کی تعبیر ہو پریشانی خیالات کا نام خواب رکھ لیا ہے پھر ان کی تعبیر ہی کیا ہو۔ نقطہ نظر مسلمانوں کا تو یہ مذھب ہونا چاہیئے کہ باستثناء ضرورت شدید ایک ہی کے طرف مشغول رہے اور یہ حالت رہے ۔ ماقصہ سکندر ودارنہ خواندہ ایم ازیم بجز حکایت مہرو وفا مپرس دینوی یا دینی ضرورت فرمایا کہ گو دینی یادینوی ضرورت سے کسی سے تعلق شغل مع اللہ کے منافی نہیں مگر بعض اوقات اس تعلق کا اثر ضرورت پر غالب ہوتا ہے البتہ یہ قابل ترک ہے ۔