ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
حقوق العباد کی نگہداشت حضرت والا کے یہاں حقوق العباد کی نگہداشت کی سخت تاکید ہے ۔ بالخصوص وہ حقوق جن میں کوتاہی کرنے سے کسی کو اذیت ہو ۔ لہذا اس کا بہت خصوصیت کیساتھ اہتمام رکھیں کہ اپنے کسی قول یا کسی فعل سے کسی کو کسی قسم کی ایذانہ پہونچے ۔ طریقہ اصلاح عیوب ہر طالب اصلاح کو اپنے عیوب کی اصلاح کرانے کیلئے حسب ذیل طریقہ عمل اختیار کرنا چاہیے وہ حسب ارشاد حضرت والا یہ ہے کہ ایک کاغذ پر اپنی سب برائیاں لکھ لیں اور جو جو یاد آتی رہیں اس میں لکھتے رہیں اور ان کا علاج بھی استحضار اور استعمال اختیار و ہمت سے کرتے رہیں اور علاج سے جو بالکل زائل ہوجائیں ان کا نام کاٹ دیں اور جو رہ جائیں پوری یا ادھوری ان کو لکھا رہنے دیں پھر حضرت والا کی خدمت میں اپنی میں اپنی اصلاح کے متعلق خط لکھنے بیٹھیں تو ان برائیوں میں سے جو اپنے نزدیک سب سے زیادہ اہم ہو پہلے اس کو لکھیں اگر تعین میں تشویش ہو تو ڈال لیں جس عیب کا نام نکل آئے وہی لکھ دیں ۔ اور اگر اس کا کچھ علاج کیا ہو اس کی بھی اطلاع کردیں ایک عیجب سے زیادہ ایک بار نہ لکھیں ۔ اور اس کی چند مثالیں لکھیں ۔ اور جب تک اس عیب کے علاج میں رسوخ نہ ہوجائے برابر اسی کے متعلق خطوط بھیجتےرہیں اور جب رسوخ ہوجائے اور حضرت والا بھی اس رسوخ کی تصدیق فرمادیں اور دوسرا عیب پیش کرنے کی اجازت عطا فرمادیں اس وقت دوسرا عیب پیش کریں ۔ بس اسی طرح سارے عیوب کی اصلاح کرائیں ۔ حضرت والا کا سلوک جو تمتہ ہے نمبر 2کا حضرت والا نے خود اپنے سلوک کی حقیقت نہایت واضح اور لطیف عنوان سے بیان فرمائی ہے کہ یہاں تو ملا پن ہے ہم نہیں جانتے کہ درویشی کیا چیز ہے طالب علم ہیں صاحب علم بھی نہیں بس قرآن وحدیث پر عمل کرنا بتلاتے ہیں پھر اسی میں کچھ ملنا ہوتا ہے مل جاتا ہے اور ایسا مل جاتا کہ مالا عین رات ولا اذن سمت ولا خطو علی قلب بشر من امثلھا یعنی ہم جیسوں میں سے نہ کسی آنکھ نے دیکھا نہ کسی کان نے سنا نہ کسی کے قلب میں اس کا خطرہ تک گذرا مگر ظاہر میں نہ حق ہے نہ وجد