ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
علم میں خیرو برکت سلب ہوجانیکی وجہ تحقیق : آج کل استادوں کا ادب اور احترام بالکل ہی جاتا رہا ، تو ویسی ہی علم میں خیرو برکت رہ گئی ، عادہ اللہ یہ ہے کہ استاد خوش اور راضی نہ ہو تو علم نہیں آسکتا ۔ اور استاد ہی کی کیا تخصیص ہے اب تو وہ زمانہ ہے کہ نہ باپ کا ادب ہے نہ پیر کا ادب ہے اور اگر ہے بھی تو رسمی ادب ، باقی حقیقی ادب کا تو نام ونشان نہیں اور یہ بھی یاد رکھو کہ تعظیم کا نام ادب نہیں ۔ ادب نام ہے راحت رسانی کا ۔ بڑی دولت امتی کے واسطے دین کی محبت اور عظمت ہے تحقیق : سب سے بڑی دولت امتی کے واسطے یہ ہے کہ قلب میں دین کی محبت ہو عظمت ہو چاہے عمل کوتا ہی ہو ۔ استاد صاحب محبت ہونا چاہیے شروع ہی میں اس کی ضرورت ہے کہ استاد بھی صاحب محبت کرتا کہ شاگردوں کے جدبات اور خیالات پر ان کا اثر ہوا اور شروع ہی سے صحیح تربیت اور اصلاح ہو ۔ کبر کا منشا ہمیشہ حمق ہے تحقیق : کبر ہمیشہ حمق سے پیدا ہوتا ہے ۔ اگر حمق نہ ہوتو اپنی بڑائی کا انسان کو کبھی وسوسہ بھی نہیں ہوسکتا ۔ نہ خیال آسکتا ہے ۔ اس مرض میں قرب قریب عوام اور خواص سب کو ابتلا ہے اور اس کے بچنے کا صرف ایک ہی طریق ہے وہ کہ کسی کامل کی جوتیوں میں جا پڑے ، وہاں دماغ سے یہ خناس نکل جائے گا آج کل ہر شخص اپنے آپ کو مجتہد مطلق سمجھتا ہے یہ سب حماقت کے کرشمے ہیں ۔ کسی مسلمان کو اللہ کی رحمت مایوس نہ کرنا چاہیے تحقیق : مولانا گنگوہی رحمتہ اللہ علیہ نے ایک بر علماء سے فرمایا ک تم یہ کیا کفر کے فتوے لگا توے ہو کہ فلاں کافر ہے ، خدا کی قسم قیامت کے دن دیکھو گے کہ بعضۓ ایسے لوگوں کی مغفرت ہو رہی ہے جو دنیا میں پورے کافر سمجھے جاتے تھے ۔ پھر فرمایا اس کا مضائقہ نہیں کہ دھمکانے کیلئے انتظام کے طور پر کسی کو کافر کہہ دیا جائے جیسے حدیث میں تارک صلوۃ کو کافر کہا گیا ہے مگر یہ مت سمجھو کہ کفر کا فتویٰ لگایا گیا ہے وہ سچ مچ