ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
عمل اور محبت لازم طریق ہیں فرمایا کہ دو چیزیں لازم طریق ہیں ایک عمل دوسری محبت ۔ اول میں ہمت کی ضرورت ہے دوسرے میں اہل اللہ کی صحبت اور ان کی اتباع کی ۔ طریق تفہیم موثر جو بات مخاطب کی قوت فکریہ پر بوجھ پڑھنے کے بعد سمجھ میں آتی ہے یا بتائی جاتی ہے وہ اس قدر پختگی کے ساتھ ذہن نشین ہوتی ہے کہ پھر کبھی ذہن سے نہیں نکلتی اور اسی نافعیت کی بناء پر حضرت والا تمام دوران تربیت اصلی طریق تفہیم کا بکثرت اہتمام فرماتے رہتے ہیں ۔ ملفوظات متعلق بیعت شیخ ومرید میں مناسبت پیدا کرنے کا طریقہ مناسبت کیلئے نری بیعت کافی نہیں بلکہ اور چیزیں بھی ضروری ہیں مثلا کچھ دن پاس رہنا خصوصیات مزاج کا تتبع اور ان کی رعایت کرنا ۔ چندے تعلیمی خط وکتابت جاری رکھنا وغیرہ بلکہ شیخ کو تو طالب کیساتھ زیادہ تر اس کے برتاؤ سے مناسبت پیدا ہوتی ہے ۔ صرف بیعت کافی نہیں فرمایا کہ بیعت میں جس چیز کا مجھے انتظار رہتا ہے وہ باہمی مناسبت اور صحت عقیدہ ہے ۔ فرمایا کہ حصول مقصود کا مدار بیعت پر نہیں ۔ بلکہ نری تعلیم تو حصول مقصود کیلئے بالکل کافی ہے لیکن نری بیعت ہرگز کافی نہیں ۔ صورت بیعت کا درجہ فرمایا کہ صورت بیعت کا محض وہ درجہ ہے جو پھولوں کی کیاری میں گھاس کا ہوتا ہے کہ اس سے ایک خوشمنائی تو ضرور پیدا ہوجاتی ہے اور پھولوں کی رونق بڑھ جاتی ہے لیکن پھولوں کے نشو ونما میں گھاس کا کچھ بھی دخل نہیں بیعت کی صورت وحقیقت فرمایا کہ بیعت کی ایک صورت ہوتی ہے ایک حقیقت ۔ اس کی صورت مطلوب نہیں حقیقت