ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
فرمایا کہ میرا دل ذرہ برابر گورا نہیں کرتا کہ کسی کو میری وجہ سے تکلیف پہنچے البتہ جب مجھ کو تکلیف پہنچاتے ہیں تو اس سے بچنے کی تدبیر کرتا ہوں ۔ اسراف کی مذمت ایک صاحب نے عرض کیا حضرت مسلمان اس زمانہ میں فضول اخراجات کی بدولت تباہ برباد ہیں مگر اب تک یہ حالت ہے کہ فضول اخراجات سے نہیں رکتے فرمایاکہ یہی ہو رہا ہے پھر جب پیسہ پاس نہیں رہتا جھوٹ فریب کا پیشہ اختیار کرلیتے ہیں ۔ امر بالمعروف کی ادنیٰ شرط فرمایا کہ ادنیٰ شرط امر بالمعروف کی یہ ہے کہ جس نصیحت کرے عین نصیحت کے وقت یہ سمجھے کہ میں اس سے کم درکہ کا ہوں اور وہ مجھ سے افضل ہے ۔ طریق میں پریشانی ہے ہی نہیں فرمایا کہ اگر اصول صحیحہ کا اتباع کیا جائے تو کوئی بھی پریشانی نہیں خصوص اس طریق میں تو پریشانی ہے ہی نہیں ، دین میں تو پریشانی ہے ہی نہیں خواہ وہ احکام ظاہرہ ہوں یا باطنہ لوگوں نے بوجہ اپنی لاعلمی کے اور فن سے ناواقف ہونے کے خود اپنے اوپر پریشانیاں لے رکھی ہیں اور اگر کوئی بات نفس ک خلاف بھی ہو تو جب اس عبد کا سراسر نفع ہے تو پھر اعتراض اور شبہ پریشانی کا کیا ۔ فرمایا کہ ہرچیز میں خدا حکمتیں اور اسرار ہیں جن کو بندہ سمجھ نہیں سکتا اسلئے خود تمناؤں کو فنا کر کے تفویض اختیار کرے ۔ طلب صادق فرمایا کہ طلب صادق ایسی عجیب چیز ہے کہ بڑے بڑۓ سخت کام کو سہل بنادیتی ہے ۔ اصرار علی البیعت کی وجہ فرمایا کہ جب بدون بیعت ہوئے ہی (اتباع شیخ سے ) وہ کام ہوجائے جو بیعت ہونے سے ہوتا تو پھر بیعت پر کیوں اصرار ہے ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ دال میں کالا ہے کوئی نفسانی غرض قلب