ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
بہادری کی نئی قسم فرمایا کہ آج کل بہادری کی نئی قسم نکلی ہے مارکھانا ذلیل ہونا بھوک ہڑتال کرکے مرجانا یہ سب کچھ اس لئے کہ حکومت مل جائے ایسے ذلیل کم حوصلہ لوگوں کو تو حکومت کا نام بھی نہ لینا چاہیئے پٹتے تو خود ہی پھرتے ہیں کیا بدنصیبوں کو حکومت اور ملک کا مزہ ملے گا ۔ محبت صدیقیہ کے مشابہ محبت قابل شکر ہے ایک سالک نے لکھا ہے کہ الحمد للہ حضرت سے عقیدت تو بہت پاتا ہوں لیکن اپنے منعم ومحسن سے کچھ طبعی محبت ہوجانا بھی تو معمول انسانیت ہے حضرت کے میرے دنیا ودین دونوں پر کتنے احسانات ہیں اور پھر کتنی شفقت ہے اس کا خیال کرتا ہوں تو اپنی قساوت قلب کی شرم سے گڑیا جاتا ہوں اتنی بڑی سنگدلی بھی بڑی بیماری ہے کہ مشکل سے کبھی رونا آتا ہے ۔ جواب تحریر فرمایا کہ ایک محبت تھی صدیق اکبر کی اور ایک حضرت فاروق اعظم کی ۔ اور آثار دونوں کے مختلف جو وفات شریف کے وقت ظاہر ہوئے اور روایات صحیحہ سے ثابت ہیں کیا حضرت صدیق اکبر کی محبت محبت نہ تھی یا غیر کامل تھی مگر اللہ تعالٰی کسی پر فضل فرما کر محبت صدیقیہ کے مشابہ محبت عطا فرمادے تو محل شکر ہے تو محل شکایت ۔ اور راز اس میں یہ ہے کہ یہ ویوان کا اختلاف ہے جس کا منشا کبھی اختلاف استعداد ہوتا ہے کبھی دوسرے اسباب اس تفتیش کی کوئی حاجت نہیں عباراتنا شتی وحسنک واحد وکل الی ذالک الجمال یشیر تکبر وخجلت کا علاج ایک سالک نے لکھا کہ مجھ میں حب جاہ کا مرض معلوم ہوتا ہے کہ بازار وغیرہ میں تنہا جاتے ہوئے جھجک محسوس ہوتی ہے ۔ فرمایا کہ بہ تکلف اباد دراستوں سے تنہا بازار جایا کرو ۔ ایک مرتبہ اپنے اعزا میں گیا بوجہ بارش وغیرہ راستہ خراب تھا گرنے کا اندیشہ تھا ۔ اس لئے سامان کو اپنے پشت پر خلاف عادت باندھ لیا ۔ مگر جب ان اعزاء کے گھر کے قریب پہنچا تو حجاب محسوس ہونے لگانا چار بغل میں دبایا ۔ اس حجاب سے احقر کو خیال ہوا کہ کبھی نفس کا مکرنہ ہو اور یہ بھی خیال ہو اکہ یہ عادت کے