ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
کو دیکھ کر کسی نے ان کی طرف التفات نہ کیا وہ شاعر جاکر زمین پر بیٹھ گئے اور سب اپنے اپنے مقام پر بیٹھے ہوئے تھے وہ شاعر بے تکلف بادشاہ کی طرف متوجہ ہوکر کہتا ہے گر فروتر نشت خاقانی ٭ نے مراننگ ونے تراادب است قل ہواللہ کہ وصف خالق است ٭ زیر تبت یداابی لہب است مثال عجیب دی کہ جو مسخرہ سمجھ کر لئے گئے تھے زور پڑگئے بادشاہ نے اس شاعر کا بڑا احترام کیا اسی وقت حمام بھیج کر غسل دلوا کر جوڑ اید لوایا اور درمار میں جگہ دی ۔ محبت حق پیدا کرنے کی ترکیب اول تو یہ کہ نیک عمل میں بہ نیت ازدیاد محبت استقامت کے ساتھ مشغول رہو ۔ دوم یہ کہ اللہ کا نام لوتوجی لگا کر یعنی تھوڑا تھوڑا اللہ اللہ بھی کرو ۔ سوم یہ کہ اہل محبت کی صحبت اختیار کرو اور وہ جو کہیں وہ کرو ۔ پھر تو تھوڑے دنوں میں دل نور سے معمول ہوجائیگا اور خدا کی قسم اس قدر محفوظ ہوگے کہ تمہاری نظر میں پھر سلطنت کی بھی کچھ حقیقت اور وقعت نہ رہے گی ۔ اصلاح کا طریق موئثر ایک بار فرمایا کہ اعمال میں ہمت کرکے شریعت کے پابندی ہو ظاہر بھی باطنا بھی اور اللہ اللہ کرو اور کبھی کبھی اہل اللہ کی صحبت میں جایا کرو اور ان کی غیبت میں جو کتابیں وہ بتائیں ان کو پڑھا کرو ۔ بس جی یہ جا چیزیں ہیں ۔ میں ٹھیکہ لیتا ہوں کہ جو ان پر چار پر عمل کرکے دکھلا دیگا وہ یحبھم ایحبونھ کا مصداق یعنی اللہ تعالٰٰی کا محبوب اور محب ہوجائیگا ضرور ہوجائیگا ضرور بالضرر ہوجائیگا ۔ کام کرنے سے ہی اس طریق میں کام چلے گا فرمایا کہ حضور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تو غایت شفقت سے بہت چاہتے تھے کہ پکی پکائی ہی کھلائیں مگر غیرت حق اور مصلحت دین کی بناء پر اللہ تعالٰٰی نے اس کی اجازت نہ دی تو بھائی خوب سمجھ لو کہ کام کرنے ہی سے اس طریق میں کام چلے گا ۔ بس طریق یہی کہ کام کرو ومحنت کرو خدا برکت دے گا ، اگر کچھ حاصل کرنا چاہتے ہو بجز اس کے کوئی صورت نہیں جیسا کہ یجاھدون فی سبیل اللہ سے ثابت ہوتا ہے ۔