ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
بجالاتا ہے اور اودھ کا سا سلام کیا اس وقت معلوم ہوا کہ یہ اردو اعلٰی درجہ کی جانتا ہے مگر غضب یہ کیا کہ سارے راستہ ان کو محسوس ہونے نہیں دیا کہ میں اس کو سمجھتا ہوں برابر اس کہنے پر بھی بولتا رہا اور کوئی ناگواری نہیں ہوئی ۔ نواب زادہ کی تو یہ حالت ہوئی کہ مارے شرمندگی کے پسینے پسینے ہوگئے اور بے حد محجوب اور شرم کے سبب اخلاق کی نقل ہے اصل نہیں ۔ 20 ۔ مہمانی کا ادب حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کا واقعہ ہے ایک اعرابی بدوی آپ کے دسترخوان پر کھانا کھا رہا تھا اور بڑے بڑے لقمے کھا رہا تھا آپ انتظام و نگرانی فرما رہے تھے آپ نے شفقت سے فرمایا کہ بھائی اتنا بڑا بڑا لقمہ مت لو بعض دفعہ تکلیف ہوجاتی ہے ۔ وہ بدوی فورا دسترخوان سے اٹھ گیا اور کہا کہ آپ نگرانی کرتے ہیں مہمانوں کے لقموں کی ۔ یہ دسترخوان اس قابل نہیں کہ کوئی بھلا آدمی اس پر کھانا کھائے یہ کہا دسترخوان سے اٹھ کر چلا گیا ۔ ہر چند امیر معاویہ ن کوشش کی لیکن نیہں رکا چلا گیا ۔ مجھ کو تو حیرت ہوگئی کہ بدوی بھی اصولی ہیں جن کا یورپ کے بڑے بڑے مہذب مقابلہ نہیں کرسکتے ۔ جہلا کہتے ہیں کہ اسلام میں انتظام نہیں ۔ اسلام میں تو وہ انتظام ہے کہ دوسروں نے بھی اسی سے لیا ہے ۔ اسلام کا انتظام اور اسلام کے اصول تو وہ ہیں کہ آج دنیا کی اقوام کا اقرار ہے کہ ہم نے اسلا م ہی سے لئے ہیں ۔ 21۔ ترغیب احتیاط دوشخص حضرت سلطان جی رحمتہ اللہ علیہ کی خدمت میں بغرض بیعت حاضر ہوئے ۔ وہ کہٰیں آپس میں کہہ رہے تھے کہ ہمارے وطن کی مسجد میں جو حوض ہے وہ یہاں کے حوض سے بہت بڑا ہے یہ بات سلطان جی نے بھی سن لی فورا طلب فرمایا اور پوچھا کیا تم نے دونوں حوضوں کی پیمائش کرلی ہے ۔ عرض کیا پیمائش تو نہیں کی انداز سے کہا ہے ۔ فرمایا انداز کا کیا اعتبار بلا تحقیق بات کیوں کہی ۔ اچھا جاؤ ناپ کر آؤ چنانچہ وہ ڈرتے گئے کہ کہیں ہماری بات غلط نہ غلط نہ نکلے لیکن خیر جب وہاں جا کرنا پا تو واقعی وہ حوض ایک بالشت بڑا ہی نکلا ۔ اس پر وہ بہت خوش ہوئے کہ ہماری بات غلط نہ نکلی اور جب حاضر ہوئے تو اپنے نزدیک سرخروبن کر عرض کیا کہ حضرت ناپنے پر بھی وہی حوض بڑا نکلا فرمایا کہ تم نے تو کہا تھا کہ وہ