ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
ہے ورنہ بغض فی اللہ ہے ۔ سلف کی مخالفت نہ کرے ایک طالب نے کلام مجید کی تلاوت کی فضیلت دیکھ کر چاہا کہ سوائے تلاوت کے اور سب وظائف دارود ترک کردوں ۔ تحریر فرمایا کہ یہ بھی خبر ہے کہ کسی چیز کی طرف زیادہ کشش اسی وقت ہوتی ہے جب دوسری چیزیں بھی ہوں ورنہ اس سے طبیعت اکتا جاتی ہے ۔ ع گرنسیت غیبتے نہ ہد لذت حضور ۔ اس کی بڑی دلیل یہ ہے کہ سلف نے ایسا نہیں کیا ۔ حصول نسبت کے آثار غیر متخلفہ ایک سالک نے دریافت کیا کہ حصول نسبت کے آثار غیر متخلفہ نے یہ بھی لکھا کہ نظر ہٹانے کے بعد اس کی صورت ذہن میں ایک قسم کی تصویر ہوجاتی ہے مگر بعض وقت اس صورت ذہن میں آتے ہی فورا دفع کرنا یاد نہیں رہتا ۔ اس پر حضرت والا نے تحریر فرمایا کہ یاد رکھنے کا اہتمام ضروری ہے اگر دل سے یاد نہ رہے ایک پرچہ پر اس کی وعید لکھ کر وہ پرچہ اپنے کلائی یا بازو پر باندھ لیا جائے ۔ ایک طالب علم زیر تربیت نے بد نظری کی شکایت لکھ کر دعا اور علاج کی آسان صورت کی درخواست کی تھی ۔ اور یہ بھی لکھا تھا کہ باوجود نیچی نظر کرلینے کے پھر نظر اٹھ جاتی ہے ۔ حالانکہ حضرت والا کے فرمان کے بموجب عذاب دوزخ وغیرہ کو سوچتا ہوں لیکن طبیعت کچھ ایسی مجبور ہوتی ہے جس کا رکنا دشوار اور شاق نظر آتا ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ دل کے اندر کوئی پکڑ کر دل کو ابھار رہا ہے ۔ اس فعل بد سے نہایت ہی مجبور ہوگیا ۔ اس کا حسب ذیل جواب تحریر فرمایا ۔ حرفا پڑھا غیر اختیاری مصائب پر تو اجر ملتا ہے ان کے ازالہ کی دعا بھی کرتا ہوں لیکن مصائب اختیار یہ یعنی معاصی پر نہ اجر ملتا ہے اور نہ اس کے ازالہ کی دعا ہوسکتی ہے کیونکہ اس کا زالہ تو عبد کا فعل ہے البتہ توفیق کی دعا ہوسکتی ہے وہ بھی جب کہ فاعل اسباب جمع کرے اور اعظم اسباب قصد و ہمت ہے ۔ اور اس کے متعلق جو عزر لکھا ہے وہ بالکل غلط ہے ۔ سو چوکہ ایسے موقع پر کہ نفس میں تقاضا شدید ہو تمہارا کوئی بزرگ موجود ہو تمہاری اس نظر اٹھانے کو دیکھ رہا ہو تو کیا اس وقت تم ایسی بے حیائی کر سکتے ہو اگر کرسکتے ہو تم لا علاج ہو ، اور اگر نہیں کرسکتے