ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
تقسیم ترکہ کی ترتیب فرمایا کہ ترکہ میں سب سے پہلے دیکھنے کی ضروری چیزیں یہ ہیں کہ مرحوم کے ذمہ قرض تو نہیں ۔ اگر قرض ہے تو فرض ہے کہ پہلے اس کو ادا کیا جائے ۔ اگر قرض نہیں یا ادا ہو کر کچھ ترکہ بچ گیا ! یہ دیکھو کہ مرحوم کی کچھ وصیت تو نہیں ، جب اس سے یکسوئی ہوجائے اور ترکہ خالص وارثوں کا قرار پایا جائے تو پھر دوسرے خیر خیرات خصوص متعارف رسومات سے مقدم یہ دیکھنا ہے کہ میت کے ذمہ کچھ نماز روزہ قضا نہیں اگر ہے تو اس کا فدیہ دیں ۔ اگر اس کے ذمہ زکوۃ ہو اس کو ادا کریں محلہ میں جو غرباء یتیم بیوہ محتاج ہوں ان کو تقسیم کردیا جائے یہ تطوع ایصال ثواب سے بڑھ کر ہے ۔ ایصال ثواب کیلئے کھانا کھلانا ایصال ثواب کے لئے کھانا کھلانا کے متعلق فرمایا کہ اگر ایک دم کھانا پکا کر کھلایا جائے تو اس صورت میں زیادہ برداری ہی کھا جائے گی جیسے کہ رسم ہورہی ہے اس سے وہ صورت بہتر ہے جو میں عرض کرتا ہوں کہ اس کی تین صورتیں ہیں ( پکا کر کھلایا جائے ( 2 ) خشک جنس دیجائے ۔ ( 3 ) نقد تقسیم کیا جائے تو سب سے افضل اور بہتر صورت تو یہی ہے کہ مستحقین کو نقد تقسیم کردیا جائے کیونکہ معلوم نہیں ان کو کیا ضرورت در پیش ہو دوسرے درجے کی صورت یہ ہے کہ خشک جنس دے دی جائے کہ جب جی چاہے گا اور جس طرح چاہے گا پکا کر خود کھالے گا تیسرے درجے کی صورت یہ ہے کہ پکا کر کھلایا جائے اور اس کی بہتر صورت یہ ہے کہ روزانہ ایک دو خوراک پکا کر مستحقین کو پہنچادی جائے ایک دم پکانے مستحق غیر مستحق سب جمع ہوجاتے ہیں بلکہ ہر گاؤں میں اکثر یہی ہونا ہے کہ مستحق رہ جاتے ہیں اور غیر مستحق کھا جاتے ہیں ۔ ایصال ثواب میں قرآن پڑھنے کا طریقہ فرمایا کہ جس طریق سے آجکل قرآن شریف پڑھ کر ایصال ثواب کیا جاتا ہے یہ صورت مروجہ تو ٹھیک نہیں ہاں احباب خاص سے کہدیا جائے کہ اپنے اپنے مقام پر حسب تو فیق پڑھ کر ثواب پہنچا دیں ۔ باقی اجتماعی صورت اس میں بھی مناسب نہیں ۔ چاہے تین بار قل ھواللہ احد ہی پڑھ کر بخشدیں جس سے ایک قرآن کا ثواب مل جائیگا یہ اس سے اچھا ہے کہ اجتماعی صورت میں دس قرآن ختم کئے جائیں اس