ملفوظات حکیم الامت جلد 22 - یونیکوڈ |
|
مصیبت زدہ کی طبیعت دوسری طرف مشغول رہے اس حادثہ کی طرف توجہ ہی نہ ہونے پائے اور یہ شبہ کہ اگر مصیبت زدہ کے سامنے اس کے اس نقصان پر کچھ اظہار افسوس نہ کیا جائے تو اس کو یہ شبہ ہوتا ہے کہ اس کو میرے ساتھ ہمدردی نہیں حضرت والا نے ارشاد فرمایا کہ یہ سب اوہام ہیں البتہ یہ شبہ عدم ہمدردی کا اس پر ہوتا ہے کہ جو اس مصیبت زدہ جا مخالف ہو اور محبت والے کے متعلق ایسا شبہ نہیں ہوتا ۔ ( 51 ) ایک ہی مقصد کے کامیاب وناکام کو برابر ثواب ملیگا بلکہ ناکام کو کامیاب کا دو چند ثواب ملے گا بشرطیکہ سعی میں برابر لگا رہا ۔ ایک صاحب نے دریافت کیا کہ اگر دو شخصوں نے کسی نیک کام کے کرنے کا ارادہ کیا اور اس کی کوشش بھی کی مگر ایک شخص تو اپنی کوشش میں کامیاب ہوگیا اور دوسرا ناکامیاب رہا تو ثواب ان دونوں شخصوں کو برابر ملیگا یا کم وبیش مثلا دو شخصوں نے کلام مجید سیکھنا شروع کیا ان میں سے ایک تو اپنی کوشش میں کامیاب ہوگیا یعنی تلاوت پر قادر ہوگیا اور اس کے بعد وہ برابر تلاوت کرتا رہا اور دوسروں کو بھی پڑھاتا رہا اوردوسرا شخص بوجہ اپنے ضعف یا مرض یا غباوت وغیرہ کے نا کامیاب رہا اور اس کو کلام مجید پڑھنا نہ آیا مگر اس نے اپنی ساری عمر اسی کوشش میں سیکھنے میں گذادی تو اب دونوں کو ثواب برابر ملیگا یا کم وبیش فرمایا کہ ثانی کو اول سے دو چند ثواب ملے گا ۔ ( 52 ) دیوانگی ( یعنی کمال محبت الہی ) علاج ہے ہموم وغموم کا خواجہ عزیز الحسن صاحب کے بڑے صاحبزادے کے انتقال پر ایک دوست نے تعزیت نامہ لکھا اس پر خواجہ صاحب نے اشعار ذیل مرقوم فرمائے ۔ بغرض عبرت ناظرین کے خدمت میں پیش ہے یہ عالم عیش وعشرت کا یہ حالت کیف ومستی کی ٭ بلند اپنا تخیل کریہ سب باتیں ہیں پستی کی جہاں دراصل ویرانہ ہے گو صورت ہے بستی کی ٭ بس اتنی سی حقیقت ہے فریب خواب ہستی کی کہ آنکھیں بند ہوں اور آدمی افسانہ ہوجائے کسی کو روز شب مشغول فریاد وفغان پایا ٭ کسی کو فکر گونا گوں میں ہر دم سرگراں پایا کسی کو ہم نے آسودہ نہ زیر اسماں پایا ٭ بس اک مجذوب کو اس غمکدہ میں شاد ماں پایا جو بچنا ہوں غموں سے آپ کا دیوانہ ہوجائے