حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضورﷺ نے ان کے سر پردست ِشفقت پھیرا۔ 1 حضرت انس بن مالکؓ فرماتے ہیں: حضورﷺ بنو نجّار کے ایک آدمی کے پاس عیادت کے لیے تشریف لے گئے۔ آپ نے اُن سے فرمایا: اے ماموں جان! آپ لَا إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ پڑھ لیں۔ انھوں نے کہا: میں ماموں ہوں یا چچا؟ آپ نے فرمایا: آپ چچا نہیں ماموں ہیں،لَا إِلٰـہَ إِلاَّ اللّٰہُ پڑھ لیں۔ انھوں نے کہا :کیا یہ میرے لیے بہتر ہے؟ آپ نے فرمایا: ہاں۔ 2 حضرت انسؓ فرماتے ہیں: ایک یہودی لڑکا حضورﷺ کی خدمت کیا کرتا تھا، وہ بیمار ہوگیا ۔ آپ اس کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے اور اس کے سرہانے بیٹھ گئے، پھر اس سے فرمایا: مسلمان ہوجاؤ۔اس کا باپ بھی وہیں اس کے پاس تھا۔ وہ اپنے باپ کی طرف دیکھنے لگا۔ باپ نے کہا: ابوالقاسم (یعنی حضورﷺ) کی مان لو۔ وہ مسلمان ہوگیا۔ آپ یہ فرماتے ہوئے باہر تشریف لائے: تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس نے اسے دوزخ کی آگ سے بچایا ۔ 3 حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے ایک آدمی سے فرمایا: مسلمان ہوجاؤ سلامتی پالوگے۔ اس نے کہا :میرا دل نہیں چاہتا ۔ آپ نے فرمایا: دل نہ چاہے تب بھی (مسلمان ہوجاؤ)۔4حضورﷺ کا حضرت ابوقحافہؓ کو دعوت دینا حضرت اَسماء بنت ابی بکر ؓ فرماتی ہیں: فتحِ مکہ کے دن حضورﷺ نے حضرت ابوقحافہؓ سے فرمایا: آپ مسلمان ہوجائیں سلامتی پالیں گے ۔ 1 حضرت اَسماءؓ فرماتی ہیں: جب حضورﷺ مکہ میں داخل ہوئے اور اطمینان کے ساتھ مسجد میں بیٹھ گئے تو حضرت ابوبکرؓ (اپنے والد) حضرت ابوقحافہ کو لے کر آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔ جب آپ نے اُن کو (آتے ہوئے) دیکھا تو فرمایا :اے ابوبکر! بڑے میاں کو وہیں کیوں نہیں رہنے دیا، میں اُن کے پاس چل کر جاتا۔ انھوں نے عرض کیا : یا رسول اللہ ! ان پر زیادہ حق بنتا ہے کہ یہ آپ کے پاس چل کر آئیں بہ نسبت اس کے کہ آپ ان کے پاس چل کر تشریف لے جاتے۔ چناں چہ حضورﷺ نے اُن کو اپنے سامنے بٹھایا اور ان کے دل پر اپنا ہاتھ رکھ کر فرمایا: آپ مسلمان ہوجائیں سلامتی پالیں گے۔ چناں چہ حضرت ابوقحافہؓ مسلمان ہوگئے اور کلمۂ شہادت پڑھ لیا۔ جب حضرت ابوقحافہ حضورﷺ کی خدمت میں لائے گئے تو اُن کے سر اور ڈاڑھی کے بال ثغامہ بوٹی کی طرح سفید تھے۔ آپ نے فرمایا: اس سفیدی کو بدل دو، لیکن کالا خضاب نہ کرنا ۔2حضورﷺ کا اُن مشرکوں کو فرداً فرداً دعوت دینا جو مسلمان نہیں ہوئے حضرت مغیرہ بن شعبہؓ فرماتے ہیں:سب سے پہلے دن جو میں نے حضورﷺ کو پہچانا اس کا قصہ یوں ہوا کہ میں اور ابوجہل