حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
آپ نے اس آدمی کا اتباع کرلیا ہے ؟ انھوں نے کہا: ہاں، تم بھی ان کی خدمت میں جاؤ اور ان کا اتباع کرلو کیوں کہ وہ حق کی دعوت دیتے ہیں۔ حضرت طلحہ نے حضرت ابو بکرکو اس پادری کی بات بتائی۔ حضرت ابو بکر حضرت طلحہ کو حضور ﷺ کی خدمت میں لے گئے، و ہاں حضرت طلحہ مسلمان ہوگئے۔ اور انھوں نے حضور ﷺ کو بھی اس پادری کی بات بتائی جس سے حضور ﷺ کو بہت خوشی ہوئی۔ جب حضرت ابو بکر اور حضرت طلحہ دونوں مسلمان ہوگئے تو ان دونوں کو نوفل بن خُویلد بن العدویّہ نے پکڑ کر ایک رسی میں باندھ دیا اور بنو تیم نے ا ن دونوں کو نہ بچایا۔ نوفل بن خویلد کو مشیرِ قریش کہا جاتا تھا۔ (ایک رسی میں باندھے جانے کی وجہ سے) حضرت ابوبکر اور حضرت طلحہ ؓ کو قَرِیْنَین (یعنی دو ساتھی) کہا جاتا ہے۔ امام بیہقی کی روایت میں یہ بھی ہے کہ حضور ﷺ نے یہ دعا مانگی: اے اللہ ! ہمیں ابن العدویّہ کے شر سے بچا۔1حضرت زُبیر بن العوّ ام ؓ کا سختیاں برداشت کرنا حضرت ابو الاسود کہتے ہیں کہ حضرت زُبیر بن العوام ؓ آٹھ سال کی عمر میں مسلمان ہوئے اور اٹھارہ سال کی عمر میں انھوں نے ہجرت کی۔ اُن کے چچا اُن کو چٹائی میں لپیٹ دیتے اور اُن کو آگ کی دھونی دیتے اور کہتے: کفر کی طرف لوٹ آؤ۔ حضرت زُبیر کہتے: میں کبھی کافر نہ بنوں گا۔1 حضرت حفص بن خالد کہتے ہیں کہ مَوْصِل سے ایک بڑی عمر کے بزرگ ہمارے پاس آئے اور انھوں نے ہمیں بتایا کہ میں ایک سفر میں حضرت زُبیر بن عوّامؓ کے ساتھ تھا۔ ایک چٹیل میدان میں اُن کو نہانے کی ضرورت پیش آگئی جہاں نہ پانی تھا، نہ گھاس اور نہ کوئی انسان۔ انھوں نے کہا: (میرے نہانے کے لیے) ذرا پردے کا انتظام کر دو۔ میں نے ان کے لیے پردے کا انتظام کیا۔ (نہانے کے دوران) اچانک میری نگاہ اُن کے جسم پر پڑگئی تو میں نے دیکھا کہ ان کے سارے جسم پر تلوار کے زخموں کے نشان ہیں۔ میں نے اُن سے کہا: میں نے آپ کے جسم پر اتنے زخموں کے نشان دیکھے ہیں کہ اتنے میں نے کسی کے جسم پر نہیں دیکھے ہیں۔ حضرت زُبیر نے کہا: کیا تم نے دیکھ لیا؟ میں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: اللہ کی قسم! ان میں سے ہر زخم حضور ﷺ کی معیّت میں لگا ہے اور اللہ کے راستے میں لگا ہے۔2 حضرت علی بن زید کہتے ہیں کہ جس آدمی نے حضرت زُبیر ؓکو دیکھا اس نے مجھے بتایا کہ اُن کے سینے پر آنکھ کی طرح نیزے اور تیر کے زخموں کے نشان تھے۔3مؤذّنِ رسول حضرت بلال بن رباح ؓ کا سختیاں برداشت کرنا