حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
سمٹ آئے تھے تو حضرت براء بن مالک ؓ کھڑے ہوکر اپنے گھوڑے پر سوار ہوئے اور ایک آدمی اسے پیچھے سے ہانک رہا تھا۔ پھر انھوں نے اپنے ساتھیوں سے فرمایا: تم نے اپنے مقابلہ والوں کو بری عادت ڈال دی ہے (کہ ہر دفعہ اُن سے شکست کھا لیتے ہو)۔ یہ کہہ کر انھوں نے دشمن پر ایسا حملہ کیا کہ اس سے اللہ تعالیٰ نے مسلمانوں کو فتح عطا فرما دی اور وہ خود اس دن شہید ہو گئے۔ حضرت عبید اللہ بن عبد اللہ بن عتبہ کہتے ہیں کہ انھیں یہ خبر پہنچی ہے کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے فرمایا کہ جب حضرت عثمان بن مظعون ؓ کا طبعی موت سے انتقال ہوا اور انھیں شہادت کی موت نہ ملی تو اُن کا مقام میری نگاہ میں بہت کم ہو گیا۔ اور میں نے کہا کہ اس آدمی کو دیکھو کہ یہ دنیا سے بہت زیادہ کنارہ کش تھا اور یوں مر گیا ہے اور اسے شہادت نصیب نہیں ہوئی ہے۔ تو اُن کا درجہ یوں ہی میری نگاہ میں کم رہا یہاں تک کہ حضور ﷺ کا بھی وصال ہو گیا (اور انھیں شہادت نہ ملی) تو میں نے کہا کہ تیرا ناس ہو! ہمارے بہترین لوگ یوںہی (شہادت کے بغیر) وفات پا رہے ہیں۔ پھر حضرت ابو بکر ؓ کا بھی یوںہی انتقال ہوا تو میں نے کہا کہ تیر ا ناس ہو! ہمارے بہترین لوگ یوںہی وفات پا رہے ہیں۔چناںچہ حضرت عثمان ؓ کا میری نگاہ میں وہی درجہ ہو گیا جو اُن کا پہلے تھا ۔1 …٭ ٭ ٭…حضراتِ صحابۂ کرام ؓ کی بہادری