حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
اللہ کے راستہ میں پڑ رہے ہیں مجھے ان پر اللہ سے ثواب کی امید ہے۔ آگے حدیث اور بھی ہے۔1 حضرت جابر رُعینی فرماتے ہیں کہ حضرت ابو بکر صدیق ؓ ایک لشکر کو رخصت کرنے کے لیے اس کے ساتھ پیدل گئے اور فرمایا: تمام تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جس کے راستہ میں ہمارے پائوں غبار آلود ہوئے۔ حضرت ابو بکر سے کسی نے پوچھا: ہمارے پائوں (اللہ کے راستہ میں) کیسے غبار آلود ہو گئے ہم تو ان کو رخصت کرنے آئے ہیں؟ (اللہ کے راستہ میں تو نہیں نکلے) حضرت ابو بکر نے فرمایا: ہم نے ان کو تیار کیا اور ان کو (یہاں تک) رخصت کرنے آئے اور ان کے لیے دعا کی ( لہٰذا ہمارے یہ قدم بھی اللہ کے راستہ میں ہیں)۔ 2 حضرت مجاہد فرماتے ہیں کہ میں ایک غزوہ میں گیا تو حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ ہمیں رخصت کرنے کے لیے ہمارے ساتھ گئے۔ جب ہمیں رخصت کر کے واپس جانے لگے تو فرمایا: آپ دونوں کو دینے کے لیے اس وقت میرے پاس کچھ ہے نہیں، لیکن میں نے حضور ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ جب کسی چیز کو اللہ کے سپرد کر دیا جائے تو اللہ تعالیٰ اس کی حفاظت فرماتے ہیں، اس لیے میں آپ لوگوں کے دین کو اور امانت کو اور آپ لوگوں کے اَعمال کے خاتمہ کو اللہ کے سپرد کرتا ہوں۔3جہاد سے واپس آنے والے غازیوں کا استقبال کرنا حضرت سائب بن یزید ؓ فرماتے ہیں کہ جب حضور ﷺ غزوۂ تبوک سے واپس مدینہ تشریف لائے تو لوگوں نے آپ کا استقبال کیا اور میں نے بھی بچوں کے ساتھ ثنیّۃالوداع جا کر حضور ﷺ کا استقبال کیا۔1 حضرت سائب ؓ فرماتے ہیں کہ جب حضور ﷺ غزوۂ تبوک سے واپس تشریف لائے تو لوگ آپ کا استقبال کرنے کے لیے ثنیّۃالوداع تک آئے۔ میں نو عمر بچہ تھا، میں بھی لوگوں کے ساتھ آگیا اور ہم نے آ پ کا استقبال کیا ۔2رمضان شریف میں اللہ کے راستہ میں نکلنا حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں کہ ہم نے حضور ﷺ کے ساتھ غزوۂ بدر اور فتحِ مکہ کا سفر رمضان شریف میں کیا۔ 3 حضرت عمر ؓ فرماتے ہیں کہ میں نے دو غز وں کا سفر حضور ﷺ کے ساتھ رمضان شریف میں کیا: ایک غزوۂ بدر کا، اور دوسرے فتح مکہ کا۔ اور ہم نے دونوں میں روزہ نہیں رکھا تھا ۔ 4 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ غزوۂ بدر میں شریک ہونے والے صحابہ تین سو تیرہ تھے، جن میں مہاجرین چھہتّر تھے۔ اور کفار کو بدر میں سترہ رمضان کو جمعہ کے دن شکست ہوئی تھی۔5 امام بزّار نے بھی یہی روایت ذکر کی ہے لیکن اس میں یہ ہے کہ اہلِ بدر تین سو دس سے کچھ زیادہ تھے اور ان میں اَنصار دو