حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
تمہیں مال اور اولاد نہیں دی تھی؟ تم نے آگے کے لیے کیا بھیجا ہے؟ یہ سن کر آدمی آگے پیچھے، دائیں بائیں دیکھے گا لیکن کچھ نہ پائے گا۔ جہنم سے صرف اللہ کی ذات کے ذریعہ سے ہی بچا جاسکتا ہے، لہٰذا آگ سے بچو اور (آگ سے بچنے کے لیے دینے کو کچھ نہ ہو تو) کھجور کا ٹکڑا ہی دے دو، اور اگر کھجور کا ٹکڑا بھی نہ ہو تو نرم بات ہی کردیا کرو۔ مجھے تم پر فقر و فاقہ کا ڈر نہیں ہے، اللہ پاک تمہاری ضرور مدد فرمائیں گے اور تمہیں بہت زیادہ دیں گے اور بہت زیادہ فتوحات کریں گے یہاں تک کہ پردہ نشین عورت تنِ تنہا حِیْرہ اور یثرِب کے درمیان یا اس سے بھی زیادہ لمبا سفر کیا کرے گی اور اسے چوری کا ڈر نہ ہوگا۔ 1حضورﷺ کا حضرت ذُو الجوشن ضِبا بیؓ کو دعو ت دینا حضرت ذُوالجوشن ضِبا بیؓ فرماتے ہیں: جب حضورﷺ غزوۂ بدر سے فارغ ہوئے تو میں اپنی قرحاء نامی گھوڑی کا بچھیرا لے کر حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور میں نے کہا: اے محمد! میں آپ کے پاس قرحاء گھوڑی کا بچھیرا لے کر آیا ہوں تاکہ آپ اسے اپنے استعمال کے لیے لے لیں۔ آپ نے فرمایا: مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے، ہاں اگر تم چاہو تو میں تمہیں اس کے بدلہ میں بدر کی زر ہوں میں سے تمہاری پسند کی ایک زرہ دے دوں۔ میں نے کہا کہ میں اس کو آج اعلیٰ درجہ کے ایک گھوڑے کے بدلہ میں دینے کو تیار نہیں ہوں۔ آپ نے فرمایا: پھر مجھے اس کی ضرورت نہیں ہے۔ پھر آپ نے فرمایا: اے ذُوالجوشن!تم مسلمان کیوں نہیں ہوجاتے تاکہ شروع میں اسلام لانے والوں میں سے ہوجاؤ؟ میں نے کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا :کیوں؟ میں نے کہا :اس لیے کہ میں دیکھ رہا ہوں کہ آپ کی قوم نے آپ کو جھٹلایا ہے۔ آپ نے فرمایا: بدر میں اُن کی شکست کے بارے میں تمہیں کیسی خبر پہنچی؟ میں نے کہا: مجھے ساری خبر پہنچ چکی ہے۔ آپ نے فرمایا: ہمیں تو تمہیں اللہ کی سیدھی راہ بتانی ہے۔ میں نے کہا: مجھے منظورہے بشرطیکہ آپ کعبہ کو فتح کرکے وہاں رہنے لگ جائیں۔ آپ نے فرمایا : اگر تم زندہ رہے تو اسے بھی دیکھ لوگے ۔ پھر آپ نے ایک آدمی کو فرمایا: او فلانے! اس آدمی کا تھیلا لے لو اور اس میں راستے کے لیے عجوہ کھجوریں ڈال دو۔ جب میں واپس ہونے لگا تو آپ نے (صحابہ ؓ سے) فرمایا: یہ شخص بنی عامر کے بہترین شہسواروں میں سے ہے۔ حضرت ذُوالجوشن فرماتے ہیں کہ اللہ کی قسم! میں مقامِ غور میں اپنے گھر والوں میں تھا کہ اتنے میں ایک سوار آیا ۔ میں نے اس سے پوچھا: لوگوں کا کیا بنا ؟ اس نے بتایا کہ اللہ کی قسم ! محمد کعبہ پر غالب آچکے ہیں اور اس میں ٹھہرے ہوئے ہیں۔ تو میں نے یہ سن کر کہا :کاش! میں پیدا ہوتے ہی مرجاتا اور میری ماں کی گود مجھ سے خالی ہوجاتی ۔ کاش کہ جس روز آپ نے فرمایا تھا میں اسی روز مسلمان ہوجاتا اور پھر میں آپ سے حِیْرہ مقام بھی مانگتا تو آپ مجھے بطور جاگیر ضرور دے دیتے۔ اور ایک