حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ہم بالکل متاثر نہ ہوں گے۔ اس چھٹے آدمی نے حضور ﷺ سے بیعت واپس کرنے کا مطالبہ کیا، آپ نے اسے بیعت واپس کردی ۔ 2 حضرت عبادہ بن صامت ؓ کہتے ہیں کہ میں (مدینہ کے) ان سرداروں میں سے ہوں جنھوں نے حضور ﷺ سے بیعت کی تھی۔ آپ نے ہمیں ان باتوں پر بیعت کیا تھا کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیںکریں گے، چوری نہیں کریں گے، زِنا نہیں کریں گے، جس شخص کے قتل کو اللہ تعالیٰ نے حرام فرمایا ہے اسے ناحق قتل نہیں کریںگے، لوٹ مار نہیں کریں گے اور نافرمانی نہیں کریںگے۔ اگر ہم اس عہد کو پورا کریںگے تو اس کے بدلہ میں ہمیں جنت ملے گی، اور اگر ہم ان (حرام )کاموں میں سے کوئی کام کر بیٹھے تو اس کا فیصلہ اللہ کے سپرد ہے۔3 حضرت عبادہ ؓ سے روایت ہے کہ ہم لوگ حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے۔ آپ نے فرمایا: مجھ سے ان باتوں پر بیعت ہوجاؤ کہ تم اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں کروگے اور چوری نہیں کروگے اور زنا نہیں کروگے۔ تم میں سے جس نے اس عہد کو پورا کردیا اس کا اجر اللہ تعالیٰ کے ذمہ ہے،اور جو اُن میں سے کوئی کام کر بیٹھا اور اللہ تعالیٰ نے اس پرپردہ ڈالا تو اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے اگر چاہے تو اسے عذاب دے اور اگر چاہے تو اسے معاف کردے۔ 4 حضرت عبادہ بن صامت ؓ کہتے ہیں کہ بیعتِ عَقَبہ اُولیٰ میںہم گیارہ آدمی تھے۔ اس وقت تک ہم پر جنگ کرنا فرض نہیں ہوا تھا، اس لیے آپ نے ہمیں ان باتوں پر بیعت کیا جن پر آپ عورتوں کو بیعت کیا کرتے تھے۔ ہم نے آپ سے ان باتوں پر بیعت کی کہ ہم اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں کریں گے اور چوری نہیں کریں گے، زنا نہیں کریں گے، نہ اولاد کا بہتان باندھیں گے جسے اپنے ہاتھوں اور پیروں کے درمیان گھڑا ہو، نہ اپنی اولاد کو قتل کریں گے، اور نیکی کے کسی کام میں نافرمانی نہیں کریں گے۔ جو اس عہد کو پورا کرے گا اسے جنت ملے گی،اور جو اُن میںسے کوئی کام کر بیٹھا تو اس کا معاملہ اللہ کے حوالے ہے چاہے تو اسے عذاب دے اور چاہے تو معاف کردے۔ اگلے سال یہ لوگ دوبارہ آکر حضورﷺ سے بیعت ہوئے۔1ہجرت پر بیعت ہونا حضرت یعلیٰ بن مُنْیہ ؓ کہتے ہیں کہ میں فتحِ مکہ کے اگلے دن حضور ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے والد کو ہجرت پر بیعت فرما لیں۔ آپ نے فرمایا: ہجرت پر نہیں بلکہ ان کو میں جہاد پر بیعت کروں گا،کیوں کہ فتحِ مکہ کے دن سے ہجرت کا حکم ختم ہوگیا ہے۔ 2 اور صفحہ ۳۲۳ پرحضرت مجاشع ؓکی حدیث گذر چکی ہے جس میں یہ ہے کہ میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! ہمیں ہجرت پر